بین الاقوامی معاشی پس منظر اور یورو کی ممکنہ کارکردگی

امریکی فیڈرل ریزرو ( Federal Reserve ) کی طرف سے گذشتہ ہفتے کے دوران 75 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافے کے بعد امریکی ڈالر (USD ) دنیا کی ہر تمام فاریکس مارکیٹس پر چھا گیا۔یوکرائن جنگ کے نتیجے میں معاشی اور توانائی کے مسائل کے شکار یورو کے لئے درجہ مسابقت ( Parity Level ) کو حاصل کرنا بھی مشکل ہو گیا تھا کہ گذشتہ روز جاری ہونیوالی امریکی نان فارم پے رول رپورٹ (Non Farm Payroll report ) نے ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD ) کے لئے کے لئے مستقبل قریب میں درجہ مسابقت حاصل کرنا ٹیکنیکی بنیادوں پر ناممکن بنا دیا ہے۔ حالانکہ فیڈرل ریزرو کے اقدامات سے قبل یورو Parity Level کے قریب ہی ٹریڈ کر رہا تھا اور 1.0016 کی نفسیاتی حد کو بار بار ٹیسٹ کر رہا تھا۔ تاہم فیڈ کے اقدامات اور نان پے رول رپورٹ کے اجراء کے بعد ڈالر کی انتہائی Bullish Rally کے سامنے یورو سمیت کسی بھی عالمی متحرک کرنس (Fluctuating currency ) کے لئے ٹھہرنا مشکل بنا دیا ہے۔ امریکی لیبر رپورٹ (Labour Report ) کے اجراء کے بعد سرمایہ کاروں کا رجحان یا تو امریکی ڈالرز خریدنے میں ہے اور یا پھر اسٹاکس (Stocks ) اور کماڈٹیز (Commodities ) کو فروخت کر کے ڈالر سے منسلک امریکی محکمہ خزانہ کے جاری کردہ سرمایہ کاری بانڈز کی خریداری میں
ایسے میں یورو (EUR ) کا ہفتہ وار اختتامیہ 0.9750 کے قریب ہوا۔ گزشتہ روز امریکی وال اسٹریٹ (Wall Street ) میں صرف امریکی ڈالر اور اس سے منسلک بانڈز کی ہی خریداری ہوئی ہے جبکہ باقی تمام Financial Assets مسلسل فروخت ہی ہوتے رہے۔ اسوقت نومبر 2022 ء کیلئے فیڈرل ریزرو کی طرف سے شرح سود میں 75 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ ایک ایسا خطرہ ہے جس کی وجہ سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں باقی کرنسیز مسلسل Bearish Momentum اختیار کئے ہوئے ہیں۔ یورپی یونین ( European Union ) کی طرف سے روس پر پابندیوں کے تازہ ترین راؤنڈ نے یورو کے Bulls کی رہی سہی امیدیں ختم کر کے انہیں سرمائے کے انخلاء پر مجبور کر دیا ہے۔ چنانچہ یورو کے سرمایہ کار اگلے ہفتے کے دوران بھی محتاط حکمت عملی ہی اپناتے ہوئے نظر آ رہے ہیں ۔ کیونکہ کسی مثبت ٹریگر کے بغیر یورو موجودہ صورتحال سے نکل نہیں سکے گا۔ تاہم یورپی مرکزی بینک (European Central Bank ) کی طرف سے مسلسل نرم مالیاتی پالیسی (Monetary Policy ) کے جواب میں امریکی فیڈرل ریزرو کا رویہ مالیاتی پالیسی کے حوالے سے خاصا جارحانہ ہے۔ گزشتہ ہفتے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سینیئر ممبران کی طرف سے تواتر کے ساتھ کہا گیا کہ افراط زر ( Inflation کو کچلنے کے لئے سبھی اقدامات کئے جائیں گے اور اس کے لئے شرح سود بڑھانے پر ازسر نو غور کیا جا سکتا ہے۔ آئندہ ہفتے کے دوران اگرچہ چند معاشی واقعات ہی ہیں تاہم ان سے ہوا کا رخ بدل سکتا ہے۔ بدھ کے روز فیڈرل ریزرو اب تک کی ہونیوالی تمام بورڈ میٹنگز کی تفصیلات جاری کرے گا۔ افراط زر کے حوالے سے اب تک ہونیوالی میٹنگز کا ارتکاز سالانہ شرح 8 فیصد سے نیچے لانے پر رہی ہے۔یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ تم تر توجہ آئندہ جمعے کے روز امریکی ریٹیل سیلز رپورٹ پر ہے۔ جس سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو کے اگلے رجحان کا دارومدار ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button