کیا سونے کی قدر میں مستقبل قریب میں اضافہ ہو سکتا ہے ؟۔

سونا ( Gold ) اسوقت ایک محدود رینج میں ٹریڈ کر تہا ہے۔ کسی بنیادی عمل انگیز ( Catalyst ) کے انتظار میں یعنی سنہری دھات کو کسی بڑی Movement کے لئے ایک مثبت ٹریگر کا انتظار ہے ۔ برطانوئ مرکزی بینک (Bank Of England) کی طرف سے اپنی مانیٹری پالیسی پر یو ٹرن لئے جانے کے محض دو ہفتوں کے بعد بینک کی طرف سے دوبارہ متضاد بیانات آ رہے ہیں کہ ایک بار پھر وہ حالات کے مطابق نرم مانیٹری پالیسی کے لئے تیار ہے۔ اپنی مانیٹری پالیسی کو مسلسل تبدیل کرنے سے بینک آف انگلینڈ مالیاتی بحران کا شکار ہو گیا۔ یہاں تک کہ مرکزی بینک کے پرنٹنگ پریس کو لامتناہی تعداد میں کرنسی نوٹ چھاپنے کے لئے تیار رہنے کا کہہ دیا گیا۔ یہ بینک آف انگلینڈ کی طرف سے مانیٹری پالیسی کو دوبارہ نرم کرنے کی تیاری ہے۔ یہ تمام کوششیں آسمان سے باتیں کرتی افراط زر ( Inflation ) کو کنٹرول کرنے کی کوششیں ہیں۔ اسکے علاوہ جاپان اور ترکی ماڈل اختیار کر کے مسلسل اوپن مارکیٹ میں مداخلت (Open Market Interference ) بھی جاری رکھی جا رہی ہے جس سے اب تک 5.3 بلیئن برطانوی پاؤنڈ اکھٹی کئے جا چکے ہیں جبکہ بین الاقوامی ٹریڈ کے لیے کماڈٹیز کو حقیقی زر کا درجہ دے کر قبول کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

جن کماڈٹیز ( Commodities ) کو برطانیہ ٹریڈ میں قبول کر رہا ہے ان میں ایلومینئم سے لے کر پلاٹینئم تک اور تانبے سے لے کر سونے تک سبھی نایاب اور صنعتی دھاتیں شامل ہیں۔ اس اعلان کے بعد تمام نایاب دھاتوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ سوائے سونے کے جس میں ایک محدود رینج میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔ لیکن جب سونا 1745 ڈالر تک اوپر گیا۔ بینک آف انگلینڈ نے مانیٹری پالیسی کو دوبارہ نرم کر کے کماڈٹیز پر اپنی پالیسی کو مزید سخت کر دیا۔ جس کے نتیجے میں کماڈٹیز مارکیٹ دوبارہ غیر یقینی صورتحال کی شکار ہو گئیں لیکن بین آف انگلینڈ کی یہی پالیسی دنیا کو درپیش معاشی بحران کی سنگینی میں اضافہ کر کے اسے کساد بازاری (Recession) کی طرف دھکیل رہی ہے۔ ایسے میں اپنے مالیاتی نظام میں سب سے زیادہ گولڈ استعمال کرنیوالے بینک آف انگلینڈ کے متضاد بیانات کی وجہ سے سونا مسلسل ایک بے یقینی کی صورتحال کا ڈکار ہو رہا ہے جس سے نکلنے کے لئے سونے کو ایک بہت مثبت ٹریگر درکار ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button