امریکی اسٹاکس میں دن کا منفی اختتام۔ Debit Ceiling پر بات چیت جاری

امریکی اسٹاکس میں کاروباری دن کا اختتام منفی سطح پر ہوا ہے۔ US Debit Ceiling پر امریکی صدر جو بائیڈن اور اراکین کانگریس کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔ جن کہ ناکامی کی صورت میں ڈیفالٹ کا خدشہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام مارکیٹس میں ٹریڈنگ والیوم کم رہا جبکہ سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔

امریکی ڈیبٹ کرائسز کیا ہے اور یہ امریکی اسٹاکس پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے ؟

ڈیبٹ سیلنگ بنیادی طور پر امریکی حکومت کیلئے قرض کی حد مقرر کرنے کا تنازعہ ہے۔ گذشتہ برس یوکرائن پر روسی حملے اور تائیوان میں چین کے ساتھ کشیدگی کی وجہ سے بائیڈن انتظامیہ دونوں ممالک کو دفاعی امداد کی مد میں کھربوں ڈالرز جاری کر چکی ہے۔ جس کی منظوری صدر امریکہ جو بائیڈن نے اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے دی۔ تاہم اس کے بعد ان کی حکومت سنگین معاشی خطرات کی شکار ہو گئی ہے۔

حکومت کو فیڈرل ریزرو سے قرض کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے۔ جس کی ایک حد مقرر ہے جو کہ ختم ہو چکی ہے۔ اس سے زائد فنڈز حاصل کرنے کے لئے امریکی سینیٹ کی منظوری درکار ہے۔ جہاں حریف جماعت ریپبلکنز کی اکثریت ہے۔ جو اسے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر رہی یے۔ گذشتہ ہفتے جو بائیڈن نے امریکی سینیٹرز کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کیا جن کی ناکامی پر دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت دیوالیہ ہو سکتی ہے۔

یہ معاملہ انتہائی حساس ہے لیکن ریپبلکن اراکین کانگریس اسے سیاسی مراعات حاصل کرنے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ جن کے لئے ڈیموکریٹ حکومت تیار نہیں ہے۔ اس مسئلے پر پیدا ہونیوالا ڈیڈ لاک امریکی اور عالمی اسٹاکس سمیت تمام معاشی مارکیٹس کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ جبکہ سرمایہ کاروں کی طرف سے سرمائے کا انخلاء بھی ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

مارکیٹ کی صورتحال

آج بھی امریکی اسٹاکس میں کاروباری سرگرمیاں منفی رجحان پر اختتام پذیر ہوئیں۔ Dow Jones Industrial Average میں 336 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔ انڈیکس 33012 کہ سطح پر بند ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 33006 سے 33290 کے درمیان رہی۔ جبکہ مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 1 فیصد سے زائد کی کمی واقع ہوئی۔

 

Nasdaq میں معاشی سرگرمیاں ملے جلے رجحان پر اختتام پذیر ہوئیں۔ انڈیکس 22 پوائنٹس کی کمی سے 12343 پر بند ہوا۔ واضح رہے کہ منفی ابتداء کے بعد ٹیکنالوجی اسٹاکس میں ہونیوالی خریداری سے مارکیٹ کا منظرنامہ بہتر ہوا۔

 

دیگر امریکی مارکیٹس سے بھی سرمائے کا انخلاء جاری رہا۔ S&P میں 26 پوائنٹس کی کمی ہوئی تاہم انڈیکس 4100 کی نفسیاتی سطح برقرار رکھنے میں کامیاب رہا۔

 

نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی رہی۔ NYSE Composite انڈیکس 193 پوائنٹس کی گراوٹ سے 15129 پر بند ہوا۔

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button