پاکستان میں Large Scale Manufacturing کا بحران: Industrial Output میں 3.51% کمی

Food and Chemical Sectors Lead the Decline in February 2025 Manufacturing Data

پاکستان میں Large Scale Manufacturing Industries (LSMI) کی پیداوار فروری 2025 میں سال بہ سال بنیاد پر 3.51% کمی کا شکار رہی۔ اس تشویشناک اعدادوشمار کو Pakistan Bureau of Statistics کی جانب سے جاری کردہ Provisional Quantum Index Numbers (QIM) نے نمایاں کیا ہے۔ Industrial Output کی یہ گراوٹ ملکی معیشت کی بنیادی ساخت میں دراڑ کی علامت بنتی جا رہی ہے. جہاں خاص طور پر Food Sector اور Chemical Sector کی سست کارکردگی نے مجموعی نتائج کو منفی رخ پر ڈال دیا ہے۔

ماہانہ بنیادوں پر Industrial Production میں شدید کمی

ماہ بہ ماہ تجزیہ کیا جائے تو جنوری 2025 کے مقابلے میں فروری 2025 میں Industrial Output میں 5.90% کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہ کمی نہ صرف وقتی ہے بلکہ اس کے اثرات آنے والے مہینوں میں مزید گہرے ہو سکتے ہیں. کیونکہ اس سے ملک کی Economic Momentum پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔ Manufacturing Sector جو کہ روزگار، برآمدات اور سرمایہ کاری کا بڑا ذریعہ ہوتا ہے، اب مسلسل دباؤ کا شکار ہے۔

مالی سال 2024-25 کے پہلے آٹھ ماہ: مسلسل زوال پذیر Manufacturing Growth

جولائی 2024 سے فروری 2025 کے دوران، Large Scale Manufacturing کی پیداوار میں 1.90% کی کمی دیکھی گئی. جو گزشتہ سال کے اسی دورانیے سے موازنہ کرنے پر نمایاں فرق ظاہر کرتی ہے۔ QIM Index کے مطابق موجودہ سال کے ابتدائی آٹھ ماہ کے دوران Quantum Index محض 115.82 رہا. جو کہ پچھلے سال کی پیداوار کے مقابلے میں کمزور کارکردگی کی عکاسی کرتا ہے۔

کن شعبوں نے دیا سہارا؟ Textile, Automobiles اور Petroleum Products نمایاں

تمام تر منفی رجحان کے باوجود کچھ شعبوں نے Manufacturing Sector کو سہارا دینے کی کوشش کی۔ ان میں Tobacco, Textile, Wearing Apparel, Coke & Petroleum Products, Automobiles اور Other Transport Equipment قابلِ ذکر ہیں. جن میں نسبتاً بہتری دیکھی گئی۔ یہ وہ شعبے ہیں جنہوں نے Industrial Output کو مکمل بحران سے بچانے کی کوشش کی. مگر ان کی کارکردگی ناکافی رہی۔

زوال پذیر شعبے: Iron & Steel, Electrical Equipment اور Furniture

دوسری جانب، جن شعبوں میں شدید کمی دیکھی گئی. ان میں Food, Chemical Products, Non-Metallic Mineral Products, Iron & Steel Products, Electrical Equipment, Machinery & Equipment، اور Furniture شامل ہیں۔ یہ تمام شعبے نہ صرف Local Demand کا بڑا ذریعہ ہوتے ہیں. بلکہ Export Base کے لیے بھی اہم سمجھے جاتے ہیں۔ ان شعبوں کی کارکردگی میں گراوٹ ملکی معیشت کے لیے ایک واضح خطرے کی گھنٹی ہے۔

معاشی پالیسی پر سوالیہ نشان: کیا حکومت تیار ہے؟

یہ مسلسل زوال اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ حکومت Industrial Policy پر فوری نظرثانی کرے۔ جب Manufacturing Sector ہی کمزور پڑ جائے. تو GDP Growth, Employment Generation اور Foreign Investment جیسے اہم اہداف متاثر ہوتے ہیں۔ اس لیے اب یہ محض Statistical Report نہیں بلکہ ایک Financial Warning ہے. جس پر فوری ردعمل ضروری ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button