AUD/USD کے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز کیا بتا رہے ہیں ؟
بنیادی جائزہ
آج AUD/USD گذشتہ روز کی سطح سے 0.18 فیصد مستحکم ہو کر 0.6700 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ تاہم اس اہم ترین سپورٹ کو برقرار رکھنے میں اسے ٹیکنیکی اعتبار سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گذشتہ روز چین میں شدید مظاہروں کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کی اطلاعات پر مثبت انداز میں پیشرفت کرتا ہوا آسٹریلین ڈالر ان خبروں کی تردید کے بعد بیک فٹ پر آتا ہوا نظر آ رہا ہے اور اسکا Bullish مومینٹم اپنی اسٹرینتھ کھو رہا ہے۔ جبکہ آج آسٹریلیا کی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) رپورٹ کے مثبت اعداد و شمار کے سامنے آنے کے بعد آسٹریلوی مرکزی بینک (RBA) کے لئے دسمبر کی مانیٹری پالیسی پر توقعات کے برعکس رویہ اختیار کرنے کے امکانات کے بعد Aussies ڈالر کے سرمایہ کار اپنا اعتماد کھو رہے ہیں۔ اکتوبر کی CPI میں افراط زر 6.9 فیصد تک آ گئی ہے جس کے بعد شرح سود میں کم اضافے کے امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں ۔ جس سے اسٹاکس پر دباؤ میں کمی آنے کی توقع ہے۔
ٹیکنیکی تجزیہ
آج AUD/USD نے اپنی ٹریڈ کا آغاز 0.6686 سے کیا جس کے بعد یہ 0.6700 کے نفسیاتی مارک کو عبور کرتے ہوئے 0.6714 تک اوپر جا کر دن کے وسط میں اپنی اسٹرینٹھ کھوتا ہوا لگ رہا ہے۔ تاہم اسوقت بھی یہ اپنی 7DMA سے قدرے اوپر جبکہ 20 اور 100DMA سے نیچے لیکن 200SMA کے 61.8 فیصد کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 71 سے گر کر 67 کی سطح پر آ گیا ہے۔ تاہم اسوقت بھی یہ خریداری کا ایکشن ظاہر کر رہا ہے۔ موجودہ سطح سے اوپر اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 0.6715, 0.6745 اور 0.6775 ہیں۔ جبکہ موجودہ سطح سے نیچے اسکے سپورٹ لیولز 0.6680, 0.6650 اور 0.6620 ہیں۔ اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 45 فیصد Bullish اور 35 فیصد Bearish جبکہ 20 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اسطرح اسکا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) ابھی بھی Bullish ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔