یورو 1.0350 کی سطح سے دوبارہ Bullish Strength حاصل کرتے ہوئے۔

گزشتہ دو دن سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD) اپنی 1.0400 کی سطح سے نیچے دفاعی انداز اختیار کرتا ہوا نظر آ رہا تھا۔۔ اسکا ٹیکنیکی منظرنامہ بھی یورو کے واپس 1.0300 کی طرف جانے کی پیشگوئی کر رہا تھا تاہم آج یورپی سیشنز کے آغاز سے یورو دوبارہ 1.0350 کی طرف پیشقدمی کرتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور اوپر کی طرف مسلسل اسٹرینتھ حاصل کر رہا ہے۔ عالمی معیاری وقت کے مطابق 18.30 بجے فیڈرل ریزرو (Fed) کے چیئرمین جیروم پاول کی پریس کانفرنس کے انتظار اور چین میں کورونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں عالمی عدم استحکام رسد کے علاوہ سخت سماجی پابندیوں کے خلاف غربت اور بیروزگاری سے تنگ چینی عوام کے مظاہروں میں شدت آنے کے بعد امریکی ڈالر گراوٹ کا شکار ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ علاوہ ازیں یورو زون کی افراط زر کی رپورٹ ( Harmonised Index for Consumer Price) یعنی HICP بھی آج جاری کی جائے گی۔ سالانہ افراط زر کم ہو کر 10 فیصد اور Core Inflation کے 5 فیصد تک مستحکم رہنے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ جس کے بعد یورو دوبارہ تیزی کے موڈ میں آ رہا ہے۔

ٹیکنیکی تجزیہ

امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD) اپنی 20SMA سے نیچے اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ اسکی گذشتہ 4 گھنٹوں کی ٹریڈنگ کی اوسط کا جائزہ لیں رہلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) بھی 50 کی سطح پر نیوٹرل رجحان کی پیشگوئی کر رہا ہے۔ اوپر کی طرف 1.0390 کی بڑی نفسیاتی حد (Psychological Resistance) اور 1.0400 کا نفسیاتی مارک ایک بڑا مزاحمتی لیول ہے جسے عبور کرنے کے لئے یورو کو ایک بڑی Bullish ریلی اور مثبت ٹریگر کی ضرورت ہے جو کہ آج کا HICP ڈیٹا مہیا کر سکتا ہے۔ اس بڑے نفسیاتی بینچ مارک کو عبور کرنے کے بعد اسکے لئے دوسری بڑی مزاحمت 1.0470 ہے۔ جسے عبور کرنے کے بعد اس کے لئے اگلے بڑے نفسیاتی مارک 1.0500 کیلئے درکار مطلوبہ Bullish اسٹرینتھ حاصل ہو جائے گی۔ موجودہ سطح (1.0360) سے نیچے اس کے سپورٹ لیولز 1.0350, 1.0320 اور 1.0300 ہیں۔ اسکے ٹیکنیکل انڈیکیٹرز اسکے محدود رینج میں اوپر کی طرف جانے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ یورو اسوقت 45 فیصد Bullish جبکہ 35 فیصد Bearish اور 20 فیصد Sideways یعنی نیوٹرل ہے۔ اسطرح اسکا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز بھی Bullish ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button