فائنانس ڈویژن کی پاکستان کے دیوالیہ ہونے اور معاشی ایمرجنسی نافذ کئے جانے کی تردید

پاکستان کی Finance Division کی طرف سے جاری کردہ وضاحت میں ملک میں معاشی ایمرجنسی کے نفاذ کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔ فائنانس ڈویژن کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے یورو بانڈز کی ادائیگی وقت سے پہلے کر دی ہے اسکے علاوہ دیگر سکوک بانڈز کی میچورٹی سے قبل CDS (کریڈٹ ڈیبٹ سویپ) کی انشورنس پریمیئم بھی ادا کر دی گئی ہے۔

جاری کئے گئے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب صرف معمول کے درآمدی بلز (Import Bills) کی ادائیگیاں ہی ہونی ہیں اور اس سے ہٹ کر کوئی بھی ادائیگی واجب الادا نہیں ہے۔ اس لئے معاشی ایمرجنس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اس کے علاوہ فائنانس ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ بیان میں پاکستان کے ڈیفالٹ کرنے کی خبروں کی بھی تردید کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی افواہوں کا مقصد پاکستانی سرمایہ کاروں میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) کو غیر مستحکم کرنا ہے۔

ترجمان نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستانی معیشت اگرچہ عالمی معاشی بحران (Global Financial Crisis) اور یوکرائن جنگ کے علاوہ چینی رسد کی بندش کی وجوہات کی بناء پر مشکلات کی شکار ہے تاہم اسکے ڈیفالٹ کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اور نہ ہی اسکا موازنہ سری لنکا کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔ فائنانس ڈویژن کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی ماہرین معاشی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ ملک اسوقت IMF پروگرام میں آنے کے بعد دیوالیہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ IMF کے جائزہ مشن کے ساتھ مذاکرات اسوقت حتمی اسٹیج پر ہیں اور جلد ہی پروگرام اپنے ٹریک پر بحال ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ گذشتہ دو روز سے پاکستان میں معاشی ایمرجنسی لگائے جانے کی افواہوں کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں زبردست کمی اور سرمائے کا بڑے پیمانے پر انخلاء دیکھنے میں آیا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button