چینی پابندیوں میں نرمی کے باوجود یورپی اسٹاکس میں منفی رجحان

چین میں لاک ڈاؤن اور کورونا کی وجہ سے عائد سخت ترین سماجی پابندیوں کے مرحلہ وار ہٹائے جانے کے بعد خلاف توقع عالمی اسٹاکس (Global Stocks) شدید گراوٹ کے شکار ہیں. ایشیائی مارکیٹس کے بعد آج مسلسل دوسرے دن بھی یورپی اسٹاکس سست روی ، ملے جلے اور قدرے منفی رجحان کے ساتھ سرمائے کے حجم (Capitalization) اور شیئر والیوم میں کمی کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں جس کی بنیادی وجہ چین میں لاک ڈاؤن اور سماجی پابندیوں میں نرمی کے باوجود عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کار شکوک و شبہات کے شکار ہیں اور صورتحال کے واضح ہونے کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ پابندیوں میں نرمی کے باوجود ابھی تک چین نے عالمی مارکیٹ میں خام مال اور تیار شدہ مصنوعات کی رسد بحال نہیں کی۔ اس غیر یقینی صورتحال کا سب سے زیادہ فائدہ ڈالر انڈیکس (DXY) اور امریکی ڈالر سے منسلک سرمایہ کاری بانڈز کو حاصل ہوا ہے۔ یورپی یونین کے مشترکہ اسٹاک بینچ مارک Stoxx600 آج 2 پوائنٹس کم ہو کر 434 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا ہے۔ برطانوی اسٹاکس انڈیکس FTSE100 میں بھی ملا جلا رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے۔ انڈیکس 6 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 7482 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جرمن اسٹاکس ایکسچینج (GDAXI) میں بھی یہی صورتحال ہے۔ زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں DAX30 انڈیکس 40 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ 14219 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اب تک اس میں 1 کروڑ 31 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا ہے۔

اسپین کے IBEX35 انڈیکس 51 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ 8240 کی سطح پر منفی سمت میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ اٹلی کی FTSEMIB بھی منفی رجحان کی شکار ہے۔ انڈیکس 98 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 24141 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اب تک اس میں 10 کروڑ یورو کی مالیت کے شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) آج 19 پوائنٹس نیچے 10990 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ دوسری طرف فرانس کا CAC40 انڈیکس 14 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ 6643 پر آ گیا ہے۔ آخر میں ذکر کریں گے یورپ کی دوسری بڑی مارکیٹ فن لینڈ کے HEX انڈیکس 11006 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

یورپی مارکیٹس میں آج Food and Beverage سیکٹر میں مجموعی طور پر 1.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔ اس طرح اسوقت تک کارکردگی کے لحاظ سب سے زیادہ گراوٹ کا شکار سیکٹر ہے جبکہ Basic Resources سیکٹر 0.6 فیصد اضافے کے ساتھ سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button