فیصل بینک لیمیٹڈ (FABL) کے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز کا جائزہ
بنیادی جائزہ
آج PSX میں دوران ٹریڈ اگرچہ ملا جلا اور قدرے مثبت رجحان نظر آ رہا ہے تاہم فیصل بینک لیمیٹڈ (FABL) کے شیئرز کی قدر مستحکم نظر آ رہی ہے۔ FABL اسوقت 26 پیسے کے اضافے کے ساتھ 27.15 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ گذشتہ روز بینکنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے رجحان کے مثبت اثرات FABL کے اسٹاکس پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔ فیصل بینک لیمیٹڈ KSE100 کے نمایاں اسٹاکس میں شامل ہے۔ تاہم انٹرا ڈے کی بجائے اسے طویل المدتی یعنی Holding Stock سمجھا جاتا ہے۔ تاہم حال ہی میں KSE30 اور Future Market میں شیمولیت کے بعد FABL کے روزانہ ٹریڈ کئے جانے والے شیئرز والیوم میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسکی ٹریڈنگ رینج 19 سے 31 روپے فی شیئر کے درمیان رہی ہے۔ فیصل بینک نے PSX کے بینکنگ سیکٹر سے 1994ء میں اپنے شیئرز KSE100 اور 2017ء میں KSE30 انڈیکس میں آزادانہ فروخت کے لئے پیش کئے۔ فیصل بینک پاکستان کے روائتی اور اسلامی بینکنگ دونوں طرح کی سرگرمیوں کے حامل پلیٹ فارم کے طور پر جانا جاتا ہے۔
ٹیکنیکی تجزیہ
آج FABL نے 26.66 کی سطح سے ٹریڈ کا آغاز کیا۔ جبکہ آغاز میں ہی اس نے 27.00 کے نفسیاتی ہدف کو عبور کر لیا۔ بعد ازاں 27.15 اور 27.45 کی نفسیاتی حدوں کو عبور کرتے ہوئے یہ اپنی آج کی بلند ترین سطح 27.64 پر ٹریڈ کرتے دیکھا گیا۔ واضح رہے کہ 27 کے نفسیاتی مارک کےاوپر FABL کا Bullish Zone ہے۔ اسوقت یہ اپنے گذشتہ روز کے اختتامیہ 26.89 سے 21 پیسے اضافے کے ساتھ 27.10 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جبکہ اسوقت یہ اپنی پہلی مزاحمتی حد (Resistance Level) کو عبور کرنے کے بالکل قریب ہے۔ اس لیول پر اس میں زبردست خریداری دیکھنے میں آ رہی ہے۔ اب تک اس میں 26 لاکھ 94 ہزار شیئرز کا کاروبار ہو چکا ہے۔ یہ اپنی 7 اور 20DMA سے اوپر تاہم 50DMA کے بالکل قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 27.10 کے محور (Pivot) پر اس میں خریداری کا اشارہ دے رہے ہیں۔
موجودہ سطح سے اوپر اسکی مزاحمتی حدیں 27.15, 27.45 اور 27.75 ہیں۔ جبکہ اسکے سپورٹ لیولز 26.75, 26.30 اور 26.05 ہیں ۔ اسوقت یہ 45 فیصد Bullish اور 43 فیصد 40 فیصد Bearish جبکہ 17 فیصد Sideways یعنی نیوٹرل نظر آ رہا ہے جبکہ اسکا طویل المدتی ہدف 40 روپے کی سطح ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔