آج کی عالمی معاشی سرگرمیوں اور انکے اثرات کا جائزہ
آج سوموار، 19 دسمبر 2022ء ہے۔ نئے کاروباری ہفتے کا پہلا دن۔ آج کی معاشی سرگرمیوں کی ابتداء عالمی معیاری وقت کے مطابق صبح 9.00 بجے جرمنی کے IFO Business Survey سے ہو گی جس سے جنوری 2023ء میں ریلیز ہونیوالی متوقع Business Confidence Report کی سمت کے بارے میں پیشگوئی کی جا سکے گی۔ 10.00 بجے یورپی زون کی اکتوبر 2022ء کی Construction output report اور Labour Cost index کا اجراء کیا جائے گا۔ یہ دونوں رپورٹس یورپی اسٹاکس اور کرنسی یورو (EUR) پر مرتب ہو سکتے ہیں۔ اسی وقت یورپی زون کی ہی Wage Growth رپورٹ برائے اکتوبر 2022ء بھی جاری ہو گی۔ جس کے بعد 11.00 بجے برطانیہ کی CBI Industrial trends orders کا ڈیٹا جاری کیا جائے گا۔ یہ ڈیٹا برطانوی پاؤنڈ (GBP) اور FTSE100 پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
کینیڈا کی نومبر 2022ء کی Raw Material prices کی رپورٹ عالمی معیاری وقت کے مطابق 13.30 بجے ریلیز کی جائے گی۔ جو کہ کینیڈین اسٹاک ایکسچینج اور کینیڈین ڈالر (CAD) کے ٹریڈرز کو متاثر کرے گی۔ اسی وقت کینیڈا کی ہی نومبر 2022ء کی اہم ترین پروڈیوسرز پرائس انڈیکس (PPI) منظر عام پر لائی جائے گی۔ اسکے اثرات بھی اسی طرح کینیڈین ڈالر (CAD) پر مرتب ہو سکتے ہیں اسکے علاوہ اسکے اثرات کی زد میں کینیڈین اسٹاکس بھی آئیں گے۔ جبکہ نومبر 2022ء کی Raw Materials Prices کی رپورٹ بھی اسی وقت شائع کی جائے گی۔
امریکہ کے قلیل المدتی بانڈز (Short Term Bonds) عالمی معیاری وقت کے مطابق 16.30 بجے مقامی اور عالمی سرمایہ کاروں کو فروخت کے لئے پیش کئے جائیں گے۔ ان سرمایہ کاری بانڈز اور سرٹیفیکیٹس کی میچورٹی کی مدت 3 سے 6 ماہ ہے۔ جس کے بعد ارجنٹائن کی ٹریڈ بیلینس رپورٹ 19.00 بجے جاری ہو گی۔ جس کے بعد چین کی Foreign Direct Investment رپورٹ جاری کی جائے گی جس کے اعداد و شمار نہ صرف چین اور ایشیائی مارکیٹس بلکہ عالمی ٹریڈ (Global Trade) پر بھی اثر انداز ہوں گے۔ عالمی معاشی سرگرمیوں کا اختتام 23.30 بجے یورپی وزرائے توانائی کی میٹنگ پر ہو گا جس میں ذرائع توانائی کی رسد اور قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ اسی میٹنگ کے دوران روسی تیل کی قیمتوں کو محدود کرنے کے منصوبے (Price Cap Plan) کے اطلاق کے بعد کی صورتحال اور اثرات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔