USD/JPY کے مسلسل Bearish مومینٹم کا جائزہ۔
بنیادی جائزہ
آج جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD/JPY) کی قدر میں زبردست کمی واقع ہوئی ہے جس کی بنیادی وجہ
جاپانی مرکزی بینک (Bank of Japan) کے مانیٹری پالیسی کے تعین کے لئے بلائے گئے اجلاس کے بعد ہارو ہیکو کروڈا نے جہاں مانیٹری پالیسی کو سابقہ سطح پر برقرار رکھنے کے فیصلے کا اعلان کیا وہیں انہوں نے جاپانی ین (JPY) کی قدر کو مزید مستحکم کر کے لئے اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference) کا اچانک اعلان کر کے معاشی ماہرین کو حیران کر دیا
اوپن مارکیٹ مداخلت کے بعد جاپانی ین انتہائی جارحانہ انداز اختیار کر گیا اور اسکے مقابلے میں امریکی ڈالر (USD/JPY) 2.657 فیصد کمی کے ساتھ 133 کی سے نیچے 132.50 کی سطح پر آ گیا ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ
گذشتہ کئی روز دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے USD/JPY آج انتہائی Bearish مومینٹم اختیار کر گیا اور اپنی 21, 50، 100 اور 200SMA یعنی چاروں Averages سے نیچے آ گیا۔ واضح رہے کہ 135.45 کی 200SMA امریکی ڈالر کے لئے اپنے ایشیائی حریف کے مقابلے میں انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ 136.25 کی نفسیاتی سپورٹ کے قریب Bulls کی طرف سے خریداری نظر آئی لیکن جاپانی ین کی زبردست Bullish ریلی کی وجہ سے امریکی ڈالر نے یہ اہم ترین سپورٹ بھی کھو دی۔ جس کے بعد یہی صورتحال 135.45 پر بھی پیش آئی۔ اگر موجودہ سطح سے اوپر اس کی مزاحمتی حدوں (Resistance Levels) کا جائزہ لیں تو 132.80, 133.45 اور 134.45 ہیں۔ جبکہ نیچے کی طرف اسکے سپورٹ لیولز 132.1500, 131.45 اور 130.80 ہیں تیسری نفسیاتی سپورٹ سے نیچے آنے کی صورت میں USD/JPY اپنی 7 ماہ کی کم ترین سطح پر آ جائے گا۔ اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 52 فیصد Bearish اور 30 فیصد Bullish جبکہ 18 فیصد Sideways یعنی نیوٹرل ظاہر کر رہے ہیں اس طرح اسکا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bearish ہے۔ جبکہ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز موجودہ سطح پر فروخت کی کال دے رہے ہیں تاہم 131.45 کی مضبوط سپورٹ سے اوپر اس میں محدود رینج میں بحالی کی لہر دیکھی جا سکتی ہے۔ جس سے یہ دوبارہ 135 کے نفسیاتی ہدف کی طرف ایک ریلی حاصل کر سکتا ہے۔ اسوقت جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر کسی Directional Support کے بغیر تیز Bearish ریلی کا شکار ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔