2022ء کا اختتام: کرپٹو مارکیٹ کا سال 2023 میں ممکنہ منظر نامہ
نومبر 2021ء کرپٹو مارکیٹ بالخصوص بٹ کوائن (BTC) کے نقطہ عروج کا وقت تھا جب دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی نے 68997 ڈالرز فی کوائن کی سطح کو چھوا۔ تاہم کرپٹو مارکیٹس کی بنیادیں ہلا دینے والے واقعات کے بعد جنوری 2022ء میں 32 ہزار ڈالر کی سطح پر آنیوالا بٹ کوائن ممکنہ طور پر 2023ء کا آغاز 17 ہزار کی سطح سے کرنیوالا ہے جو کہ Bullish Market سے Bearish کی طرف منتقل ہونے کی علامت ہے۔ اس طرح نومبر 2021ء کی نسبت دسمبر 2022ء کے اختتام تک بٹ کوائن اپنی 75 فیصد قدر کھو چکا ہے۔ مئی 2022ء میں اسٹیبل کوائنز Terra اور Luna کے کریش ہونے اور انکی بنیادی قیمتوں کے از سر نو تعین نے بٹ کوائن کے سرمایہ کاروں کو ایک سہانے خواب سے جگا دیا۔ راتوں رات بٹ کوائن کے والٹس اپنی 30 فیصد قدر کھو چکے تھے۔ لیکن یہ اختتام نہیں تھا بلکہ شروعات تھیں کرپٹو مارکیٹ کے ایک بڑے زوال کی جو کسی زلزلہ کے آفٹر شاکس کی طرح اسکی بنیادوں کو مسلسل متزلزل کرتا رہا۔ بٹ کوائن نے اس بڑے کریش کے بعد مئی 2022ء کے اختتام پر دوبارہ 30 ہزار کی سطح کو حاصل کیا تاہم جون کے پہلے ہفتے کے دوران بٹ کوائن پھر سے زمیں بوس ہو گیا۔ اور اس بار 21 ہزار ڈالرز فی کوائن پر گراوٹ کا شکار ہوا۔ جس کے بعد بٹ کوائن کو سرکاری کرنسی کا درجہ دینے والے ممالک ایل سلواڈور اور سنٹرل افریقن ریپبلک دونوں ہی دیوالیہ ہو گئے جبکہ اس موقع پر انتہائی تفاخر سے BTC کو اپنی Balance Sheets میں ظاہر کرنیوالے ایلون مسک نے اپنے 70 فیصد کوائنز تحلیل (Liquidate) کر دیئے۔
اوپر بیان کئے گئے واقعات کے بعد بھی بٹ کوان نے ہمت نہیں ہاری اور اپنے سرمایہ کاروں کو ایک بار پھر اکھٹا کیا اور ایک بار پھر ستمبر 2022ء میں بٹ کوائن 22 ہزار ڈالرز کی سطح پر آ گیا۔ لیکن اس کے بعد امریکی اور برطانوی مالیاتی اداروں کی طرف سے کرپٹو کرنسیز کو حقیقی فاریکس مارکیٹ کی طرز پر ریگولیٹ کرنے کے لئے قوانین متعارف کروانے کے عمل کا آغاز کیا گیا جس سے بٹ کوائن نے 2022ء کا تیسرا کریش کیا اور BTC نے 17 ہزار کی نفسیاتی سپورٹ کو بھی توڑ دیا بعد ازاں اکتوبر کے اختتام پر دنیا کی پہلی ڈیجیٹل کرنسی 20 ہزار کی سطح پر بحال ہونے میں کامیاب رہی ۔ 5 نومبر 2022ء کو FTX اور بائنانس کے درمیان ڈیل کی خبریں سامنے آنے پر غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے کرپٹو مارکیٹ گراوٹ کی شکار ہوئی۔ تاہم 8 نومبر 2022ء کو FTX کے بانی سیم بینکمین فرائڈ اور بائنانس کے سربراہ چینگ پینگ زہاؤ نے باضابطہ طور پر ڈیل کی تصدیق کر دی۔ تاہم یہاں سے اگلے چند گھنٹوں کے دوران کرپٹو کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل سامنے آنے والا تھا۔ پوری دنیا کی نظریں اس ڈیل پر لگی ہوئی تھیں۔
بائنانس کی ٹیم FTX کی Financial Books کا معائنہ کرنے کے لئے پہنچی تاہم ابتدائی جائزے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی FTX کی مالی حثیت کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے ڈیل منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ جس کے بعد سیم بینکمین فرائڈ نے بطور چیف ایگزیکٹو مستعفی ہونے اور ایکسچینج کو دیوالیہ قرار دینے کے لئے امریکی عدالت کا رخ کیا۔ تاہم اسی دن بہماس کی ریگولیٹری اتھارٹیز نے FTX اور اسکی مرکزی کمپنی المیڈا ریسرچ کے فنڈز منجمند کر کے کرپٹو ایکسچینج کے خلاف تحقیقات کا اعلان کر دیا ۔ 10 نومبر 2022ء کو FTX نیٹ ورک کی APP اور ویب سائٹ کو ہیک کر کے کرپٹو والٹس سے 600 ملیئن ڈالر سے زائد کے ڈیجیٹل اثاثے چوری کر لئے گئے۔ اس واقعے نے کرپٹو مارکیٹ کی کمر توڑ کر رکھ دی اور گذشتہ 45 دنوں سے مارکیٹ بغیر کسی سمت کے ٹریڈ کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ دنیا کے طاقتور ترین ممالک کرپٹو نیٹ ورکس کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر چکے ہیں اور اس سلسلے میں متعدد پابندیاں کی عائد کی جا چکی ہیں۔
کیا 2023ء کرپٹو مارکیٹ کیلئے ایک نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے ؟
2021ء کا انتہائی خوشگوار اختتام کرنیوالی کرپٹو مارکیٹ 2022ء کے اختتام پر محض ایک سال کے دوران معاشی آسمان کی بلندیوں سے زمین پر پٹخی جا چکی ہے۔ معاشی ماہرین اس سال میں پیش آنیوالے واقعات کو ڈیجیٹل مارکیٹ کے لئے یوکرائن جنگ سے سے زیادہ بڑا معاشی بحران قرار دے رہے ہیں۔ کرپٹو کی دنیا 2022ء کا اختتام ایسے اسکینڈلز پر کر رہی ہے جن کے سائے طویل عرصے تک Digital Economy کا تعاقب کرتے رہیں گے۔ تاہم دنیا بھر میں کرپٹو ریگولیشنز پر کیا جانیوالا کام کرپٹو کیلئے ایک نئے دور کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔ 2023ء کے پہلے کوارٹر میں کرپٹو مارکیٹ اگرچہ نئے ریگولیشنز کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی کوشش کرے گی لیکن اس سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لئے کچھ عرصہ درکار ہے۔ ممکنہ طور پر یہ پہلے کوارٹر میں ٹریڈنگ کی محدود رینج برقرار رہے گی اور اسکے اختتام تک Bitcoin کے 19300 کی سطح تک آنے کی کوشش کر سکتا ہے یعنی 20 ہزار کے نفسیاتی ہدف سے نیچے۔ تاہم 20 ہزار کی مزاحمت (Resistance) کو عبور کرنے کی صورت میں دوسرے کوارٹر کے دوران یہ تیزی سے 25 ہزار کی سطح تک بحال ہو سکتا ہے۔
ہمیں یہ ذہن میں رکھنا ہو گا کہ 2022ء کے دوران منظر عام پر آنے والے اسکینڈلز کے اثرات اتنے شدید ہیں کہ ایک کوارٹر کے دوران ہونیوالی بھرپور مثبت پیشرفت اور کوششوں کے نتائج مئی 2023ء کے بعد برآمد ہونے کی توقع ہے۔ تاہم FTX جیسا کوئی اور اسکینڈل دوسرے کوارٹر کے آغاز تک Bitcoin کو 10 ہزار ڈالر سے بھی نیچے پٹخ سکتا ہے۔ مزید برآں ابھی تک بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کو ریگولیٹری اتھارٹیز کے کنٹرول میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ نئے قوانین کی تیاری کے لئے مختلف ممالک کے مالیاتی اداروں، ریگولیٹری اتھارٹیز اور مرکزی بینکوں کے مابین ہونیوالے مذاکرات کے علاوہ عدالتی احکامات کا بھی انتظار کیا جا رہے ہے جس کے بعد ہی کرپٹو مارکیٹ کی سمت کا تعین کیا جا سکے گا۔ لیکن معاشی ماہرین کو یقین ہے کہ 2023ء کے دوسرے کوارٹر میں بٹ کوائن 25 ہزار ڈالرز فی کوائن کی سطح تک آ سکتا ہے۔ جس کے بعد اگلی مزاحمتوں کو عبور کرنے کے لئے درکار اسٹرینتھ اسے مل جائے گی جس کے بعد 2023ء کا تیسرا کوارٹر اسے 30 ہزار کی سطح کے قریب لا سکتا ہے۔
ٹیکنیکی انڈیکیٹرز کا جائزہ۔
2023ء کے ممکنہ منظر نامے کا جائزہ لینے سے پہلے ہمیں اس وقت Miners کی صورتحال کا جائزہ لینا ہو گا جو کپ BTC کے نیٹ ورک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتے ہیں۔ کرپٹو کے موجودہ کرائسز کے بعد کی صورتحال کو Crypto Winter سے تشبیہ دی جا رہی ہے۔ اس کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ پہلا حصہ کم شدت کا ہے جو کہ جون سے اگست کے دورانیے پر مشتمل ہے۔ جبکہ دوسرا بھرپور بحران کا دور نومبر سے تاحال جاری ہے۔ اس عرصے میں دسمبر کے وسط سے Mining کے عمل کو وسیع کرنیکی کوشش کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں آنیوالا منفی رجحان Argo Block Chain کی پیچیدہ صورتحال کی وجہ سے ہے جو کہ بٹ کوائن مائننگ انڈسٹری کے نظام میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ 9 دسمبر کو اس بلاک پر چین کو امریکی اور برطانیہ میں پابندی عائد کر دی گئی تھی جس کے بعد بٹ کوائن کی مائننگ سرگرمیوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی تاہم Bitcoin کی مائننگ کو دوبارہ مستحکم کرنیکی کوششیں جاری ہیں Miners Reserve Indicator کا جائزہ لینے پر یہ واضح ہو رہا ہے کہ اسوقت 1.84 ملیئن بٹ کوائنز کی مائننگ ہو رہی ہے جن کی مجموعی قدر 30 بلیئن ڈالرز ہے۔ مائننگ کے بعد انہیں فروخت کرنیکا رجحان ایک بار ممکنہ طور پر بٹ کوائن کو واپس 15 ہزار کی طرف دھکیل سکتا ہے۔ اگر آن چین میٹرکس کا بغور مشاہدہ کریں تو Market Value Indicator یعنی MVRV کی موجودہ ریڈنگ کو ذہن میں رکھنا ہو گا۔ بٹ کوائن ہمیشہ اسی وقت شدید گراوٹ کا شکار ہوتا ہے جب MVRV کی قدر منفی 40 کی سطح پر آ جاتی ہے۔ جون اور نومبر 2022ء کے دونوں بڑے کریشز میں 365 دن کی MVRV کی قدر 45 فیصد گراوٹ کی شکار ہونے پر بٹ کوائن کریش ہوا جو کہ اس سے قبل 2020ء میں کورونا کی عالمی وباء کے دوران دیکھنے میں آیا تھا۔ اس ڈیٹا کے مطابق مائننگ کی موجودہ صورتحال اور MVRV کی ممکنہ گراوٹ 2023ء کے پہلے کوارٹر کے دوران بٹ کوائن کو قدرے گراوٹ کا شکار کر سکتے ہیں تاہم مندی کا یہ ٹرینڈ 16 ہزار کی سطح سے نیچے نہیں جائے گا۔ تاہم بھرپور مائننگ کے بعد جب Selling پریشر اپنے اختتام کو پہنچے گا تو BTC کے Bulls ایک بار پھر سرگرم ہو سکتے ہیں جس سے پہلے کوارٹر کے دوران اس کا اختتام 19 ہزار کی نفسیاتی حد (Psychological Resistance) کے قریب ہو سکتا ہے۔ تاہم MVRV کی قدر کی بحالی کا تسلسل جاری رہنے سے 2023ء کے دوسرے کوارٹر کے دوران Bullish توسیع جاری رہ سکتی ہے اور بٹ کوائن 2023ء کے وسط میں دوبارہ 25 ہزار کی سطح کو چھو سکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ بٹ کوائن کے ایسے تمام ایڈریسز جن کے Wallets میں 100 سے 10 ہزار تک بٹ کوائنز موجود ہیں، دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی کی قدر کو متاثر کرتے ہیں ۔ رواں سال نومبر کے دوران ایسے 327 ایڈریسز کا اضافہ واقع ہوا ہے۔ جبکہ 15870 سے 15596 تک کےایڈرسیز بٹ کوائن کی قدر پر اسوقت اثر انداز ہوئے تھے جب یہ 37400 سے 47050 ڈالر کے درمیان ٹریڈ ہو رہا تھا۔ جس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ ہمیشہ Bullish ریلی بنیادی سرمایہ کاروں (مائنرز سے ایک درجہ اوپر) کے سرگرم ہونے کے نتیجے میں اسٹرینتھ حاصل کرتی ہے۔ اس ڈیٹا کے مطابق جون 2023ء کے وسط تک اس میں موجودہ رفتار کی نسبت سے 370 سے زائد ایسے ایڈریسز (مائنرز سے ایک درجہ اوپر کے صارفین) کا اضافہ متوقع ہے جس سے بٹ کوائن کی قدر جون 2023ء کے وسط تک 28 ہزار ڈالرز فی کوائن کی سطح پر آ سکتی ہے۔ لیکن بٹ کوائن کے والٹس ایڈریسز میں اضافے کے علاوہ دوسرا اہمیت کا حامل پہلو Whales کے اسٹیبل کوائنز ہیں جو کہ سب سے زیادہ بٹ کوائن کی قدر میں کمی یا اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ اس طرح گذشتہ ماہ کے دوران Whales کے اسٹیبل کوائنز کی تعداد میں 400 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جو کہ اپنی Selling کے تیسرے سائیکل کے دوران یعنی جون 2023ء کے وسط تک متحرک ہو کر بٹ کوائن کو 25 سے 28 ہزار ڈالرز فی کوائن تک آنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔