امریلی اسٹیلز لیمیٹڈ (ASTL): Bullish اسٹرینتھ کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے۔
آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے بہترین اسٹاکس میں امریلی اسٹیلز لیمیٹڈ (ASTL) بھی شامل ہے۔ اسے KSE100 میں ہمیشہ ایک نمایاں مقام رہا ہے۔ یہ صرف ایک بہترین ہولڈنگ اسٹاک ہے بلکہ Intra-Day میں بھی اچھے منافع بخش شیئرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ آج آغاز میں ہی ASTL نے 20 لاکھ سے زائد کا شیئر والیوم حاصل کر لیا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسکی ٹریڈنگ رینج 16 روپے 90 پیسے سے لے کر 47 روپے 74 پیسے تک رہی ہے۔
امریلی اسٹیلز لیمیٹڈ کا قیام کمپنیز آرڈیننس 1984ء کے فوری بعد عمل میں لایا گیا ۔ اپنے قیام کے وقت یہ بطور پرائیویٹ لیمیٹڈ کمپنی رجسٹرڈ کروائی گئی تھی۔ تاہم 2009ء میں اسے پبلک لیمیٹڈ کمپنی میں تبدیل کر کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں متعارف کروایا گیا۔ اپنے قیام کے وقت اسکا بنیادی سرمایہ 5 ارب 44 کروڑ روپے رکھا گیا تھا۔ تاہم PSX میں اسکا ادا شدہ سرمایہ (Paidup Capital) 29 کروڑ 70 لاکھ شیئرز پر مشتمل ہے۔ جن میں سے آزادانہ ٹریڈ کیلئے اسکے 7 کروڑ 42 لاکھ شیئرز دستیاب ہیں جو کہ مجموعی شیئرز کا 25 فیصد بنتے ہیں۔
ٹیکنیکی تجزیہ
آج ASTL نے ٹریڈنگ کا آغاز 17 روپے 25 پیسے سے کیا۔ جس کے بعد یہ 18 روپے 44 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچا۔ جبکہ آج اس کا کم ترین لیول 17 روپے ہے۔ اسوقت یہ اپنی 7 روزہ حرکاتی اوسط (Moving Average) سے اوپر ہے جبکہ 21DMA کے بالکل قریب اور 50DMA سے نیچے ہے۔ آج اس کو Upper Cap موجودہ سطح سے اوپر 18.45 ہے۔ جبکہ Lower Lock کا جائزہ لیں تو یہ 15 روپے 87 پیسے پر ہے۔ موجودہ سطح سے اوپر اسکی مزاحمتی حدیں 18.45, 18.70 اور 18.95 ہیں یعنی تینوں Resistance Levels بڑے نفسیاتی ہدف 19.00 سے نیچے ہیں۔ جبکہ موجودہ سطح سے نیچے اسکے سپورٹ لیولز 18.20, 17.95 اور 17.60 ہیں۔ ASTL کے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 55 فیصد Bullish اور 30 فیصد Bearish جبکہ 15 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح اسکا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ اسکی خریدار کا محور (Pivot) 18.15 ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز بھی موجودہ سطح پر خریداری کا بہترین موقع ظاہر کر رہے ہیں۔ اس کا طویل المیعادی ہدف 60 روپے فی شیئر کی سطح (2018 میں یہ اس کی بنیادی قیمت تھی) کا حصول ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسکی 57 فیصد قدر کم ہوئی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔