SBP کا تین ماہ کے دوران ٹی۔بلز کے ذریعے روپے کی قدر کو مستحکم کرنیکا فیصلہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے 3 جنوری 2023ء سے لے کر آئندہ تین ماہ کے دوران پاکستانی روپے (PKR) کی قدر کو مستحکم کرنے کے لئے T-Bills کے اجراء کے ذریعے اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference) کا فیصلہ کیا ہے۔ دو روز قبل SBP کی ویب سائٹ پر جاری کئے جانیوالے Auction Target Calendar کے ذریعے کل سے 7 بار ان ٹی۔بلز کی نیلامی کا فیصلہ کیا ہے جن کے ذریعے 48 کھرب روپے اکھٹے کرنیکا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جس سے نہ صرف USD/PKR کو معمول کی سطح پر لایا جائے گا۔ بلکہ دسمبر 2022ء کے دوران قومی خزانے کو ہونیوالے ریکارڈ خسارے کو بھی پورا کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے ہفتے کے روز دسمبر 2022ء کے مقررہ ہدف سے وصولیوں میں 225 ارب روپے کی کمی کی رپورٹ جاری کی تھی جس کے بعد ملکی مالیاتی اداروں کے اعلی سطحی اجلاس میں ریونیو میں ہونیوالی ریکارڈ کمی کو پورا کرنے اور USD/PKR کی قدر کی اصلاح کیلئے جاپانی مرکزی بینک (BOJ) کی طرز پر اس آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومت پاکستان عام طور پر ٹیکس وصولیوں میں کمی کے اہداف کو کمرشل بینکوں اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کے ذریعے سرمایہ کاری سرٹیفیکیٹس کے اجراء سے فنڈز اکھٹا کر کے پورا کرتی ہے لیکن گذشتہ 4 سال سے اس طرح کا کوئی بھی آپریشن نہیں کیا کیا، جس کے نتیجے میں نہ صرف ملکی خزانے پر بوجھ پڑتا رہا بلکہ پاکستانی روپے کی قدر بھی بری طرح سے گری ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہ بلز 3، 6 اور 12 ماہ کی مختصر مدت کی میچورٹی پر مشتمل ہوں گے۔ اس اوپن مارکیٹ مداخلت کا آغاز کل یعنی 3 جنوری سے کیا جائے گا۔ ان ٹی۔بلز کی دوسری نیلامی 11 جنوری اور تیسری 25 جنوری 2023ء کو منعقد کی جائے گی۔ SBP کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق فروری کے مہینے کے دوران 8 اور 22 تواریخ جبکہ مارچ 2023ء کے دوران بھی 3 بار اوپن مارکیٹ مداخلت کا شیڈول جاری کیا گیا ہے۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ ان اسپیشل T-Bills سے پہلے جاری کئے جانیوالے پاکستانی محکمہ خزانہ کے معمول کے بانڈز پر شرح سود میں گذشتہ سال کے دوران مسلسل اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد Interest Rate اسوقت 17 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اگرچہ پاکستان کے کمرشل بینکوں کو ٹی۔بلز پر انتہائی محفوظ شرح منافع پیش کی جاتی ہے لیکن اسکے باوجود ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور مرکز قومی بچت (National Saving Center) میں گذشتہ حکومت کی طرف سے Premium بانڈز کو ختم کرنے سے بچت کی مد میں اکھٹے ہونیوالے فنڈز میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔ رواں ہفتے کے دوران عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کے ساتھ پروگرام کی بحالی کے لئے 9th Overview کا امکان اور مثبت توقعات ظاہر کی جا رہی ہیں جس کے بعد ان بلز کے اجراء سے ملکی معاشی صورتحال اور معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) میں بہتری آنے کی توقع ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔