آسٹریلیئن ریٹیل سیلز رپورٹ: AUDUSD میں گراوٹ

دسمبر 2022ء کی آسٹریلیئن ریٹیل سیلز رپورٹ ریلیز کر دی گئی۔ جس کے منفی اعداد و شمار سے AUDUSD کی قدر میں شدید گراوٹ واقع ہوئی ہے۔ محکمہ شماریات (Australian Bureau of Statistics) کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ ریٹیل سیلز میں 3.9 فیصد کمی واقع ہوئی۔ مارکیٹ توقعات منفی 0.3 فیصد تھیں۔ Retail Sales Data ریزرو بینک آف آسٹریلیا (RBA) کا افراط زر (Inflation) کی پیمائش کیلئے ترجیحی گیج ہے اور اس کا مانیٹری پالیسی کے تعین میں اہم کردار ہے۔۔ نومبر 2022ء میں بلیک فرائڈے کی وجہ سے ریٹیل سیلز 1.4 رہی تھی۔۔ جس میں کورونا کی عالمی وباء کے بعد پہلی بار بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاحوں نے شرکت کی تھی۔

معاشی ماہرین دسمبر میں نافذ ہونے والے جنرل سیلز ٹیکس (GST) کو اشیائے ضروریہ کی سیلز میں کمی کی بڑی وجہ قرار دے رہے ہیں جس سے ملک میں قیمتوں میں اضافہ ہوا اور قوت خرید میں کمی واقع ہوئی۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ کورونا کے لاک ڈاؤن کے بعد یہ آسٹریلیا کا سب سے مایوس کن ڈیٹا ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل

رپورٹ کے ریلیز ہونے پر AUDUSD کی قدر میں شدید گراوٹ واقع ہوئی۔ جو 0.7050 کی اہم ترین سپورٹ کو توڑتے ہوئے نیچے آ گیا۔ سرمایہ کاروں میں Aussies ڈالر کی فروخت کا رجحان دیکھا گیا۔ AUDUSD اس رپورٹ کے بعد آج Chinese PMI کا انتظار کرے گا جس کے مثبت اعداد و شمار آسٹریلیئن کرنسی کی طلب میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ASX200 میں ملا جلا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ مارکیٹ میں زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن ہے اور شیئر والیوم میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button