اسٹیٹ بینک: زرمبادلہ ذخائر 9 سالہ کم ترین سطح پر

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 9 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے۔ جس کے بعد مالی بحران شدت اختیار کر گیا۔ اختتام ہفتہ پر SBP پریس ریلیز کے مطابق واجب الادا غیر ملکی ادائیگیوں کے بعد اس کے پاس 3 ارب 9 کروڑ ڈالرز کے Foreign Exchange Reserves ہیں۔ واضح رہے کہ فروری 2014ء کے بعد یہ ان کی کم ترین سطح ہے۔

اسٹیٹ بینک کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق کمرشل بینکوں کے پاس موجود ذخائر 5 ارب 65 کروڑ ڈالرز ہیں۔ اس طرح ملک کے مجموعی ریزروز 8 ارب 74 کروڑ ڈالرز بنتے ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق موجودہ فارن ریزروز 18 دن کے درآمدی بلز (Import bills) کی ادائیگیوں کے قابل ہیں اور مالی بحران انتہائی سنگین نوعیت اختیار کر گیا ہے۔ حکومتی دعووں کے باوجود دوست ممالک سے بھی کوئی بیل آؤٹ پیکیج جاری نہیں ہوا ۔ اس طرح ملکی معاشی اداروں کے لئے آخری امید عالمی مالیاتی ادارہ (IMF) ہے جس کے ساتھ مذاکرات جمعرات تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ چین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اپنے معاشی پیکیجز IMF پروگرام کے ساتھ منسلک کر دیئے ہیں ۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button