برطانیہ: افراط زر سے نمٹنے کیلئے تنخواہوں میں بڑے اضافے کا منصوبہ

برطانیہ میں کمپنیوں نے افراط زر سے نمٹنے کیلئے ملازمین کی تنخواہوں میں بڑے اضافے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 2012ء کے بعد گذشتہ 11 برسوں میں تنخواہ دار طبقے کے لئے یہ سب سے بڑا ریلیف قرار دیا جا رہا ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر نے 5 فیصد تنخواہیں بڑھانےکا مجوزہ پیکیج حقیقی افراط زر 10 فیصد تک پہنچنے اور ملازمین کی قوت خرید کم ہونے کے سروے سامنے آنے کے بعد پیش کیا گیا۔ British Institute of personal Development کے مطابق اس اضافے پر 55 فیصد سے زائد فرمز متفق ہیں۔

سروے کے مطابق یوکرائن جنگ کے نتیجے میں آنیوالی افراط زر (Inflation) دوہرے ہندسے میں پہنچ گئی ہے۔ جس سے نمٹنے کے لئے برطانوی مرکزی بینک (Bank of England) کہ سخت مانیٹری پالیسی لیبر مارکیٹ پر دباؤ میں اضافہ کر رہی ہے۔ کارپوریٹ سیکٹر کو پیشہ ور صلاحیتوں کے حامل افراد کی کمی ہونے سے پیداواری عمل متاثر ہوا ہے۔ تنخواہوں میں اضافے سے کسی حد تک کسی حد تک ان اثرات پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

مجوزہ منصوبے پر مارکیٹ کا رد عمل

گذشتہ ہفتے بینک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلے نے اس منصوبے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے کرنسی پر بیرونی دباؤ بڑھے گا اور ان حالات میں بیروزگاری کی شرح صفر سے نیچے لانا حقیقت پسندانہ ہدف نہیں ہے۔ ۔ جس کے بعد GBPUSD محدود رینج اختیار کرتا ہوا دیکھا گیا۔ رواں ہفتے British CPI اسے نئی سمت دے سکتی ہے۔ تاہم مثبت اعداد و شمار 1.2000 سے نیچے بیئرش ریلی کو وسعت دے سکتے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button