ضمنی فائنانس بل قومی اسمبلی میں پیش۔ PSX میں مثبت اختتام
حکومت کی طرف سے ضمنی فائنانس بل قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا۔ جس کے بعد PSX میں کاروباری دن کا مثبت اختتام دیکھنے میں آیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 170 ارب روپے ٹیکسز پر مشتمل منی بجٹ ایوان میں پیش کیا۔ جس میں خوردنی تیل، گھی، بسکٹس، نوڈلز اور دیگر اشیائے ضروریہ ہر سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا گیا۔ ان کے علاوہ کھلونوں، خشک دودھ، صابن، ٹوتھ پیسٹ موبائل فونز، لیپ ٹاپس، ٹی۔وی، ایل۔ای۔ڈیز اور الیکٹرونکس کے دیگر سامان پر بھی 18 سے 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجاویز اس بل کا حصہ ہیں۔ واضح رہے کہ وزیر خزانہ کی تقریر سے پہلے ہی فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا تھا۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافہ عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کی معاشی پروگرام کے نویں جائزے کی بنیادی شرائط میں سے ایک ہے۔ سنگین مالی مشکلات کی شکار پاکستانی معیشت کے لئے ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے معاشی امداد کا یہ پروگرام اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات جیسے دوست ممالک اپنے بیل آؤٹ پیکیجز کو اس کے ساتھ مشروط کر چکے ہی ۔ ایسے وقت میں جبکہ پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 3 ارب ڈالرز سے بھی کم رہ گئے ہیں۔ عالمی ادارے کی شرائط پوری کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔
آج دن بھر اتار چڑھاؤ اور ملے جلے رجحان کے بعد فائنانس بل پیش ہونے کی اطلاعات اسٹاک مارکیٹ کے اختتامی سیشن میں سامنے آنے کے سرمایہ کاروں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ KSE100 انڈیکس 176 پوائنٹس تیزی کے ساتھ 41326 پر بند ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 40918 سے 41457 کے درمیان رہی۔ دوسری طرف KSE30 بھی 153 پوائنٹس اضافے سے 15568 پر اختتام پذیر ہوا۔ اسکی کم ترین سطح 15345 اور بلند ترین لیول 15630 رہا۔
آج مارکیٹ میں 13 کروڑ 73 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 6 ارب 11 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ آج کا والیوم لیڈر 1 کروڑ 25 لاکھ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ (WTL) رہا۔ جبکہ 78 لاکھ شیئرز کے ساتھ سنرجیکو پاکستان لیمیٹڈ (CNERGY) دوسرے اور 72 لاکھ کے ساتھ حب پاور جنریشن کمپنی (HUBC) تیسرے نمبر پر رہا۔ انکے علاوہ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (OGDC), ٹی۔آر۔جی پاکستان (TRG), میپل لیف سیمنٹ کمپنی (MLCF), پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ (PPL) اور بینک الحبیب لیمیٹڈ (BAHL) بھی سرمایہ کاری کے حجم اور شیئر والیوم کے اعتبار سے نمایاں اسٹاکس میں شامل ہیں۔ سیکٹر پرفارمنس کے لحاظ سے انرجی اسٹاکس، سیمنٹ اور ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سیکٹرز سب سے بہترین رہے۔
آج شیئر بازار میں 339 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 152 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 170 میں کمی جبکہ 17 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ مارکیٹ میں ہونیوالی ٹرانزیکشنز کی تعداد 88579 رہی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔