IMF کی شرائط پوری کرنے کے لئے عملی اقدامات, PSX میں تیزی
حکومت پاکستان کی طرف سے IMF کی معاشی پروگرام بحال کرنے کے لئے عملی اقدامات سے PSX میں تیزی کا رجحان نظر آ رہا ہے۔ گذشتہ روز قومی اسمبلی میں 170ارب روپے کے ٹیکسز پر مشتمل منی بجٹ پیش کیا گیا۔ جس میں سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا۔ اسکے علاوہ لگژری آئٹمز پر بھی محصولات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ منی فائنانس بل کی تمام شقیں عالمی مالیاتی ادارے کے مطالبات مدنظر رکھ کر ترتیب دی گئی ہیں۔ جس کے بعد نویں جائزے کے سلسلے میں ڈیڈ لاک دور ہونے کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں اور ملک کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
آج KSE100 ابتدائی سیشن کے دوران 145 پوائنٹس کی تیزی سے 41472 کی سطح پر آ گیا۔ اسکی بلند ترین سطح 41567 رہی۔ دوسری طرف KSE30 بھی 63 پوائنٹس مستحکم ہو کر 15632 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ انڈیکس کی ٹریڈنگ رینج 15568 سے 15671 کے درمیان ہے۔
شیئر بازار میں پہلے ایک گھنٹے کے سیشن میں 2 کروڑ 97 لاکھ شیئرز ٹریڈ ہو چکے ہیں جن کی مجموعی مالیت 1 ارب 44 کروڑ روپے کے قریب ہے۔ آج بھی ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن ، آئل اینڈ گیس اور سیمنٹ سیکٹرز میں سرمایہ کاری کا رجحان نظر آ رہا ہے۔ مارکیٹ میں اسوقت تک 219 کمپنیاں ٹریڈ حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 139 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 67 میں مندی جبکہ 13 کی قدر میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ ابتدائی گھنٹے میں ہونیوالی ٹرانزیکشنز کی تعداد 24571 رہی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔