سیاسی عدم استحکام اور IMF کے نئے مطالبات، PSX میں شدید مندی
سیاسی عدم استحکام اور IMF کے نئے مطالبات کی وجہ سے PSX میں دن کا اختتام شدید مندی پر ہوا۔ پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے جیل بھر و تحریک شروع کئے جانے سے زیادہ تر سرمایہ کار سائیڈ لائن نظر آ رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے دو صوبوں پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں گورنرز کی طرف سے الیکشن کی تاریخ نہ دیئے جانے کے خلاف سابق حکمران جماعت PTI کی طرف سے بطور احتجاج گرفتاریاں پیش کرنے کا سلسلہ آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے اسمبلیوں کی تحلیل کے 90 روز کے اندر الیکشنز کیلئے اقدامات نہ کئے جانے پر سو موٹو ایکشن لیا گیا ہے جس کے بعد سیاسی منظر نامہ گھمبیر صورتحال اختیار کر گیا ہے۔ جس کا اثر ملک کے معاشی اعشاریوں پر بھی مرتب ہوا ہے اور اسٹاک ایکسچینج سے سرمائے کا انخلاء جاری ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے کے نئے مطالبات
پاکستان میں گذشتہ دنوں 170 ارب روپے کا منی بجٹ پیش کیا گیا۔ جس پر آج صدر مملکت نے بھی دستخط کر دیئے ہیں۔ یہ فائنانس بل عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کے معطل شدہ پروگرام کی بحالی کیلئے اسی کے مطالبے پر منظور کیا گیا ہے۔ تاہم آج IMF کی طرف سے نئی شرائط بھی سامنے آئی ہیں جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے سخت مانیٹری پالیسی اختیار کرنے، روپے کی گراوٹ کو روکنے اور افراط زر کو کنٹرول کرنے کا کہا گیا ہے۔ سنگین مالی بحران کے شکار پاکستان کیلیے ڈیفالٹ سے بچنے کی واحد آپشن اس پروگرام کی بحالی ہے کیونکہ چین ،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت دوست ممالک اپنی امداد کو عالمی ادارے سے مشروط کر چکے ہیں۔ حالیہ مطالبات کے بعد ورچوول مذاکراتی عمل طوالت اختیار کرتا ہوا نظر آ رہا ہے جس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں
اسٹاک ایکسچینج کا ردعمل
آج KSE100 انڈیکس 329 پوائنٹس کی کمی سے 41 ہزار کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) کو توڑتے ہوئے 40838 پر بند ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 40772 سے 41168 کے درمیان رہی۔ آغاز سے ہی انڈیکس میں شدید سیلنگ شروع ہو گیا جو کہ کاروباری سرگرمیوں کے اختتام تک جاری رہا۔ دوسری طرف KSE30 انڈیکس 120 پوائنٹس کی گراوٹ سے 15407 پر بند ہوا۔ اسکی بلند ترین سطح 15530 رہی جبکہ اسکے بعد مسلسل منفی رجحان کا شکار رہا۔ ایک موقع پر انڈیکس 15374 کی سطح پر آ گیا۔ تاہم اختتامی لمحات میں 33 پوائنٹس کی بحالی دیکھنے میں آئی
مارکیٹ میں 15 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 5 ارب 77 کروڑ روپے رہی۔ آج کا والیوم لیڈر 1 کروڑ 41 لاکھ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ رہا۔ جبکہ 1 کروڑ 4 لاکھ کے ساتھ میپل لیف سیمنٹ (MLCF) دوسرے اور 96 لاکھ کے شیئر والیوم کے ساتھ کوٹ ادو پاور پلانٹ (KAPCO) تیسرے نمبر پر رہا۔ ان کے علاوہ حب پاور جنریشن کمپنی (HUBC), دیوان فاروق موٹرز لیمیٹڈ (DFML) اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (OGDC) بھی بہترین اسٹاکس میں شامل رہے۔
سب سے زیادہ خرید و فروخت سیمنٹ اور پاور جنریشن سیکٹرز میں ہوئی۔ شیئر مارکیٹ میں 356 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 88 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 244 میں مندی جبکہ 24 بغیر کسی تبدیلی کے بند ہوئیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔