کازو اوئیڈا BOJ کے نئے گورنر تعینات۔ USDJPY میں تیزی
کازو اوئیڈا BOJ کے نئے گورنر تعینات کر دیئے گئے ہیں جس کے بعد USDJPY کی قدر میں تیزی دیکھی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ہارو ہیکو کروڈا کی مدت ملازمت ختم ہونے کے بعد جاپانی پارلیمنٹ نے نئے گورنر کے نام کی منظوری دی۔
نئے گورنر نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ وہ ضرورت پڑنے پر مانیٹری پالیسی تبدیل کریں گے۔ تاہم اسکا فیصلہ بینک کے مرکزی بورڈ کے ساتھ مشاورت اور Japanese Bonds Yields کا جائزہ لے کر کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بڑے پیمانے پر اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference) کرنے کے حامی نہیں ہیں۔ بار بار ایسا کرنے کی بجائے ضرورت پڑنے پر شرح سود (Interest rate) میں اضافہ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ Yields کا ہدف 2 فیصد ہونا چاہیئے۔ اور اسکے حصول پر مداخلت بند کر دینی چاہیئے۔ کیونکہ متبادل مانیٹری ٹولز کے مسلسل استعمال سے معیشت مستحکم نہیں رہتی۔
کیا بینک آف جاپان اپنی پالیسیز تبدیل کرنے جا رہا ہے۔
یوکرائن جنگ کے بعد شروع ہونیوالے عالمی معاشی بحران (Global Financial Crisis) کے دوران افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لئے امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) اور یورپی مرکزی بینک (ECB) سمیت دنیا کے اہم سینٹرل ہینکس نے شرح سود میں مسلسل اضافہ جاری رکھا۔ تاہم اس کے برعکس بینک آف جاپان (BOJ) نے سابق گورنر ہاری ہیکو کروڈا کی زیر قیادت پالیسی ریٹس کو نرم رکھا تاہم اسکے نتیجے میں جاپانی ین (JPY) میں ہونیوالی گراوٹ کو کنٹرول کرنے کے لئے ین کے ساتھ منسلک بانڈز مارکیٹ میں بیچنے اور کرنسی کی طلب میں مارکیٹ مداخلت کا موثر استعمال کیا۔ جس سے USDJPY ایک خاص لیول سے اوپر نہیں گیا۔ اردو Markets
ہارو ہیکو کروڈا کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے گورنر کی تعیناتی کے عمل کا آغاز ہوا تو ساتھ ہی مانیٹری پالیسی میں تبدیلی کی خبریں گردش کرنے لگیں۔ کازو اوئیڈا کی جانب سے دیئے جانیوالے بیانات سے ایسا لگ رہا ہے کہ بینک آف جاپان کی قلیل اور طویل المدتی پالیسیاں تبدیل ہونے جا رہی ہیں۔ اوپن مارکیٹ مداخلت بند کئے جانے سے جاپانی ین میں بڑی گراوٹ کا امکان ہے۔ جسے کنٹرول کرنے کے لئے ممکنہ طور پر شرح سود میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو بینک کو اپنا Bonds Spread Program بھی محدود کرنا پڑے گا جس سے مالیاتی نظام میں بڑی تبدیلیوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ معاشی ماہرین کے خیال میں نئے گورنر پالیسیوں کو یکدم تبدیل نہیں کریں گے بلکہ بتدریج BOJ کو دیگر مرکزی بینکوں کے ساتھ ہم آہنگ کریں گے۔
مارکیٹ کا ردعمل
نئے گورنر کی تعیناتی اور انکے بیان کے بعد جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDJPY) کی قدر میں تیزی دیکھی گئی۔ اور یہ 135 کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے اوپر آ گیا۔ اس سے قبل تعیناتی کے انتظار میں سرمایہ کار انتہائی محتاط نظر آ رہے تھے اور ایشیائی فاریکس مارکیٹ محدود رینج اپنائے ہوئے تھی۔ مانیٹری پالیسی تبدیل ہونے کی خبروں اور طویل المدتی بنیادوں پر اوپن مارکیٹ مداخلت بند ہونے کے بیان کے بعد جاپانی ین بیک فٹ پر آ گیا ہے اور کسی بڑے مثبت ٹریگر کے بغیر اسی انداز میں ٹریڈ جاری رکھ سکتا ہے۔ لیکن USDJPY کی واضح سمت کا دارومدار نئے گورنر کے فیصلوں اور عہدہ سنبھالنے کے بعد اٹھائے گئے اقدامات پر ہو گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔