RBA کا شرح سود میں 25 پوائنٹس اضافہ۔ AUDUSD میں گراوٹ
آج RBA نے شرح سود میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافہ کر دیا۔ جس کے بعد AUDUSD کی قدر میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ریزرو بینک آف آسٹریلیا نے مرکزی بورڈ میٹنگ کے بعد پالیسی ریٹس 3.35 فیصد سے 3.60 فیصد کر دی۔ واضح رہے کہ اگرچہ یہ اضافہ مارکیٹ توقعات کے مطابق ہے لیکن معاشی ماہرین ملک میں افراط زر (Inflation) کی موجودہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے اسے ناکافی قرار دے رہے ہیں۔
گورنر فلپ لوو کا کم جارحانہ بیان۔
مانیٹری پالیسی فیصلے کے بعد گورنر ریزرو بینک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ” مستقبل میں مارکیٹ کی صورت حال کے مطابق کم یا زیادہ پالیسی ریٹس اپنائے جا سکتے ہیں۔ عالمی سطح پر افراط زر بہت بلند سطح پر ہے۔ تاہم ذرائع توانائی کی قیمتیں کم ہونے سے اس میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ سپلائی چین میں سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے سے مسائل کا سامنا ہے۔ افراط زر معمول پر آنے کے بعد ترقی کے بڑے اہداف حاصل کرنے کے لئے فیصلوں میں لچک پیدا کی جا سکتی ہے”۔
ان کے الفاظ سے کم جارحانہ کیش ریٹس کا تاثر پیدا ہوا۔ جس سے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کر گئے اور آسٹریلیئن ڈالر بیک فٹ پر آ گیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گذشتہ سال دسمبر میں کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) 7.8 فیصد پر تھا جو کہ 1990ء کے بعد 32 سال کے عرصے میں پہلی بار دیکھا گیا۔ تاہم 2022ژ کے مجموعی معاشی اہداف کامیابی سے حاصل کئے گئے۔
فلپ لوو نے کا کہنا تھا کہ تین ماہ قبل گروتھ ریٹ کا تخمینہ تبدیل کیا گیا۔ لیکن ایسا صرف آسٹریلیا میں نہیں ہوا۔ لیبر مارکیٹ ساری دنیا میں مشکل حالات کا سامنا کر رہی ہے۔ جس کے اثرات آسٹریلیا پر بھی مرتب ہوئے۔اس کے باوجود گذشتہ تین ماہ کے دوران Wage Growth دیکھنے میں آئی اور بیروزگاری کی شرح 48 سالہ کم ترین سطح 3.5 فیصد پر آ گئی۔ جو کہ شرح نمو کے حصول کے لئے انتہائی مثبت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی معاشی منظرنامہ مثبت ہے۔
مارکیٹ کا ردعمل
مانیٹری پالیسی فیصلے کے بعد AUDUSD کی قدر میں گراوٹ دیکھی گئی اور 0.6700 کے قریب شدید فروخت دیکھنے میں آئی۔ آسٹریلیئن ڈالر میں 0.312 فئصد کمی ہوئی ہے۔ نیوزی لینڈ ڈالر کے مقابلے یں آسٹریلیئن ڈالر (AUDNZD) 0.368 فیصد نیچے 1.0810 پر منفی رجحان کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔ گورنر فلپ کے مستقبل میں تیزی کی پالیسی میں نظر ثانی کے بیان سے Aussie Dollar کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔