EURUSD کی قدر میں شدید گراوٹ، جیروم پاول کی کانگریس میں گواہی۔

آج EURUSD کی قدر میں گراوٹ دکھائی دے رہی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ کانگریس میں جیروم پاول کی گواہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق امریکی فوریکس سیشنز کے دوران سرمایہ کار محتاط رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں۔ جیروم پاول مانیٹری پالیسی کے سلسلے میں اپنا موقف کانگریس میں پیش کر رہے ہیں۔ یہ معاملہ مارکیٹ موڈ پر اثر انداز ہو رہا ہے۔

چیئرمین فیڈ کانگریس میں کیوں پیش ہو رہے ہیں ؟

چیئرمین فیڈ کو امریکی کانگریس نے شرح سود میں مسلسل اضافے کے معاملے پر اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا ہے۔ دسمبر 2022ء میں افراط زر میں واضح کمی اور مثبت نان فارم رپورٹ (NFP) کے باوجود شرح سود بڑھانے سے متعلق اراکین کانگریس نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔

ان کا موقف ہے کہ دسمبر سے فروری تک کنزیومر پرائس انڈیکس اور لیبر مارکیٹ کی رپورٹس انتہائی مثبت رہیں اور افراط زر کے دباؤ میں کمی واقع ہوئی اور اس امر کا اعتراف خود جیروم پاول نے اپنی پریس کانفرنس میں بھی کیا۔ لیکن اس کے باوجود پالیسی ریٹس میں انتہائی جارحانہ اضافہ کیاگیا جبکہ فروری میں افراط زر میں نمایاں اضافے کے باوجود مارکیٹ توقعات سے کم اضافہ ہوا۔ جس سے معاشی شرح نمو (Growth rate) میں شدید کمی اور اسٹاکس میں اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔


ممبران کانگریس اس معاملے پر سخت انکوائری اور اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ مانیٹری پالیسی محکمہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹس سے مطابقت نہیں رکھتی۔ اور جیروم پاول کے مارکیٹ کنڈیشنز کے برعکس اقدامات سے ملک میں بیروزگاری کے خطرے میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ شرح سود میں اضافہ معاشی ترقی کو سست اور کاروباری لاگت میں اضافہ کرتا ہے تاہم جہاں ضرورت پیش آئے۔ شرح سود میں کم اضافہ بھی ایسے اثرات ہی مرتب کرتا ہے۔ جن سے بتدریج بیروزگاری بڑھتی ہے۔

مارکیٹ کا محتاط انداز

دنیا کی سب سے بڑی معیشت کے سربراہ مرکزی بینک (فیڈرل ریزرو) کی کانگریس میں طلبی پر سرمایہ کار گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور مارکیٹس کسی ڈائریکشن کے بغیر ٹریڈ کر رہی ہیں۔ یہی صورتحال EURUSD میں بھی نظر آ رہی ہے۔ آج ایشیائی سیشنز سے ہی امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EURUSD) منفی رجحان کا شکار تھا۔ تاہم یورپی سیشن کے وسط اور امریکی مارکیٹس کے آغاز پر امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) اور US Bonds Yields میں کمی کے بعد یورو کی قدر 1.0600 سے 1.0650 پر آ گئی۔ تاہم جیروم پاول کے سینیٹ کمیٹی میں جوابات سے جارحانہ پالیسی کو مزید تقویت ملی۔ جس سے یورپی کرنسی میں اتار چڑھاؤ جاری ہے اس وقت یہ 1.0600 کے قریب آ گئی ہے جبکہ شدید سیلنگ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button