NFT’s کیلئے بڑا دھچکا، فیس بک اور انسٹاگرام نے ٹوکن ڈیل ختم کر دی۔

فیس بک اور انسٹاگرام نے NFT’s کیلئے سپورٹ ختم کر دی ہے۔ فیصلہ نان فنجیبل ٹوکنز کیلئے بڑا دھچکا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تخلیق کاروں اور عوام اور کارپوریٹ سیکٹر کیلئے دوسرے متبادل ذرائع تلاش کئے جائیں گے۔

دونوں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی انتظامی کمپنی میٹا ان ٹوکنز کو ادائیگیوں کے لئے استعمال کرنیوالی پہلی کمپنی ہے جس کا دائرہ کار 100 ملکوں تک وسعت اختیار کر چکا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے سینیئر ایگزیکٹو سٹیفن کیسرائیل نے اس حوالے سے بتایا کہ ان ٹوکنز کی طلب رسک فیکٹر کے باعث مسلسل کم ہو رہی تھی کیونکہ مارکیٹ میں ڈیجیٹل ادائیگیوں پر اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے اور مارکیٹ کا طرزعمل مسلسل بیئرش ہے

یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ نان فنجیبل ٹوکنز (NFT’s) کورونا کی عالمی وباء کے دوران فیسز، کمیشن اور رائلٹی کی مد میں ادائیگیوں کے لئے انتہائی مقبول رہے ہیں لیکن حالیہ عرصے میں ڈیجیٹل اثاثوں پر اعتماد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

ناں فنجیبل ٹوکنز کیا ہیں اور انہیں کیسے استعمال کیا جاتا ہے ؟

ناں فنجیبل ٹوکن (NFT) ایک ڈیجیٹل شناختی کوڈ (Digital Identifier) ہے جسے نہ تو کاپی کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی بلاک چین پر اسکی ملکیت تبدیل کی جا سکتی ہے۔ ہر کوڈ ایک ڈیجیٹل بلاک ہوتا ہے جس میں اس کی اونرشپ بارے مکمل تفصیلات ہوتی ہیں۔ یہ ڈیٹا یونٹس کسی تصویر، ویڈیو یا میوزک کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں جنہیں Copy right کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اور اس کے بدلے میں انعامات کو کرنسیز میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ تاہم یہ کرپٹو کرنسیز سے مختلف ہوتے ہیں اور انہیں Intellectual property قرار دیا جاتا ہے۔

2022ء کے وسط تک انکا استعمال ڈرامائی انداز میں 21 ہزار فیصد وسعت اختیار کر گیا۔ ان کی کیپیٹلائزیشن 82 ملیئن ڈالرز سے بڑھ کر 99 بلیئن ڈالرز تک پہنچ گئی۔ لیکن اسی عرصے کے دوران کئی Scams میں اس کے استعمال سے قدر میں مسلسل گراوٹ واقع ہوئی۔

آخر میٹا اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز نے یہ فیصلہ کیوں کیا ؟

2022ء کے دوران میٹا اور دیگر آن لائن پلیٹ فارمز فراڈ اور غبن کیلئے NFT’s کے استعمال میں محتاط انداز اختیار کر گئے تھے۔ کئی معاشی اداروں جن میں جرمنی کا ڈائچے بینک بھی شامل ہے نے نان فنجیبل ٹوکنز کا استعمال انتہائی محدود کر دیا تھا۔ جس کے بعد ادائیگیوں کے متبادل طریقہ کار پر غور کیا جانے لگا۔ واضح رہے کہ ڈائچے بینک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اگر اسکے محض 2 فیصد صارفین NFT’s کا استعمال شروع کر دیں تو یہ تعداد 44 ملیئن بنتی ہے۔ یعنی دنیا بھر میں اس جرمن بینک کی کلائنٹ چین انتہائی وسیع ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button