پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ، PSX میں شدید مندی
پاکستانی روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد PSX میں کاروباری دن کا اختتام شدید مندی پر ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آج پاکستانی انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDPKR) 2 روپے 32 پیسے اضافے سے 284 روپے 3 پیسے کی سطح پر آ گیا۔
معاشی ماہرین اسکی بنیادی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کے پروگرام کی بحالی میں تاخیر اور ملک میں سیاسی انتشار قرار دے رہے ہیں۔ تمام پیشگی شرائط پوری کرنے اور متعلقہ اصلاحات کے باوجود ابھی تک IMF نے پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کا اعلان نہیں کیا۔ جس کے انتہائی منفی اثرات ملک کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر مرتب ہو رہے ہیں۔ سرمایہ کاروں میں اعتماد کی اس حد تک کمی ہے کہ رواں ماہ حکومتی بانڈز اور محکمہ خزانہ کے بلز (T-Bills) میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔
سیاسی عدم استحکام کے اثرات
ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام بھی کیپیٹل مارکیٹ ہر شدید اثرات مرتب کر رہا ہے۔ اختتام ہفتہ پر حکومت پنجاب کی طرف سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے خلاف کاروائیوں اور مظاہرین پر شدید شیلنگ سے ملک کے سیاسی درجہ حرارت میں انتہائی اضافہ ہوا ہے۔ اور پہلے سے فارن ایکسچینج ریزروز کی قلت کے باعث سنگین مالیاتی بحران کی شکار ملکی معیشت سے سرمائے کا بڑے پیمانے پر انخلاء دیکھنے میں آیا ہے اور ایک بار پھر پاکستان کے بطور ریاست دیوالیہ ہونے کی خبریں پھیلنا شروع ہو گئی ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا ردعمل
سیاسی و معاشی بے یقینی کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) پر انتہائی منفی اثرات دیکھنے میں آئے ہیں۔ آج سارا دن شدید فروخت جاری رہی۔ KSE100 انڈیکس دن کے اختتام پر 411 پوائنٹس کمی کے ساتھ 41 ہزار کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) سے نیچے آ گیا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 40909 سے 41398 کے درمیان رہی۔ دوسری طرف KSE30 بھی 308 پوائنٹس کی شدید گراوٹ اور 2.01 فیصد منفی کیپیٹلائزیشن سے 15043 پر بند ہوا۔ انڈیکس میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز 15352 سے ہوا جس کے بعد دن بھر اتار چڑھاؤ جاری رہا۔ اختتامی سیشن میں تھرٹی انڈیکس کو 15036 کی کم ترین سطح پر ٹریڈ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
آج مارکیٹ میں منفی رجحان کے باوجود فوڈ اینڈ پرسنل کیئر اور سیمنٹ سیکٹرز میں سرمایہ کاری کا اچھا حجم رہا۔ جبکہ بینکنگ سیکٹر میں سے عالمی کرائسز کے پیش نظر منفی مومینٹم رہا۔ کیپیٹل مارکیٹ میں 19 کروڑ 54 لاکھ شیئرز کا تبادلہ ہوا۔ جن کی مجموعی قدر 5 ارب روپے سے زائد رہی۔ آج کا والیوم لیڈر 2 کروڑ 50 لاکھ شیئرز کے ساتھ یونٹی فوڈز لیمیٹڈ (UNITY) رہا۔ جبکہ 1 کروڑ 64 لاکھ کا حجم سمیٹ کر ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ (WTL) دوسرے اور 1 کروڑ 51 لاکھ شیئرز کے ساتھ فوجی فوڈز لیمیٹڈ (FFL) تیسرے نمبر پر رہا۔
شیئر بازار میں 330 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا جن میں سے 131 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی، 178 میں مندی جبکہ 21 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔