PSX میں مندی پر اختتام، سیاسی و آئینی عدم استحکام جاری

PSX میں کاروباری دن کا منفی اختتام ہوا۔ جس کی بنیادی وجہ ملک میں جاری سیاسی اور آئینی بحران ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے 3 رکنی بینچ کی طرف سے صوبہ پنجاب میں الیکشنز کیلئے دیئے جانیوالے فیصلے کے بعد ملک کے دو اہم ترین ادارے پارلیمنٹ اور ملک کی سب سے بڑی عدالت یعنی سپریم کورٹ آف پاکستان ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

آج حکومت کی طرف سے الیکشنز کا فیصلہ کرنیوالے بینچ کے تینوں اراکیں چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں باقاعدہ شکایت جمع کروائی گئی ہے۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ فیصلہ کرنیوالے بینچ کے تینوں جج سابق وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ہمدردی رکھتے ہیں اور ان کے کئے گئے فیصلے غیر جانبدار نہیں۔

حکومتی وزراء اور ممبران پارلیمنٹ نے چیف جسٹس پر متعصبانہ رویے کا الزام عائد کرتے ہوئے انکے استعفے کا مطالبہ کیا۔ جبکہ سپریم کورٹ کے کئی ججز بھی اپنے سربراہ کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ اختتام ہفتہ پر اس فہرست میں جسٹس اطہر من اللہ بھی شامل ہو گئے۔ جنہوں نے تصدیق کی کہ انہیں رضامندی کے باوجود بینچ کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

گذشتہ ہفتے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اس فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کی گئی اور وزیراعظم کو پابند کیا گیا کہ وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر عمل نہ کریں۔ یہ حکومتی ردعمل ملک کو سنگین آئینی بحران کی طرف لے کر جا رہا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت نے قومی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا تا کہ اداروں کے سربراہان کو بھی آن بورڈ لیا جا سکے۔ یہ حالات ملک کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ گذشتہ ایک ماہ سے سرمایہ کاری کے حجم میں 50 فیصد سے زائد کمی واقع ہوئی ہے۔

آج KSE100 انڈیکس میں کاروباری دن کا اختتام 213 پوائنٹس کی مندی سے 40 ہزار کی نفسیاتی سطح بریک کرتے ہوئے 39835 پر ہوا۔ اسکی کم ترین سطح 39835 اور بلند ترین 40183 رہی۔ دوسری طرف KSE30 بھی 81 پوائنٹس کی کمی سے 14833 پر بند ہوا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 14820 سے 14968 کے درمیان رہی۔ آج کیپیٹل مارکیٹ میں 10 کروڑ 58 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا۔ جن کی مجموعی مالیت 1 ارب 83 کروڑ روپے رہی۔ اگرچہ والیوم متاثر کن تھا تاہم زیادہ تر کاروبار چھوٹے اسٹاکس (Penny Stocks) میں ہوا۔

آج کا والیوم لیڈر 3 کروڑ 41 لاکھ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ (WTL) رہا۔ ۔ جبکہ 1 کروڑ 3 لاکھ کے ساتھ جے۔ایس گلوبل بینک (JSBL) دوسرے اور 56 لاکھ شیئرز سمیٹ کر کراچی الیکٹرک (KEL) تیسرے نمبر ہر رہا۔ آج شیئر بازار میں 341 کمپنیوں نے ٹریڈ میں حصہ لیا۔ جن میں سے 134 کی قدر میں تیزی، 186 میں مندی جبکہ 21 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button