گولڈ کی قدر میں کمی، فیڈرل ریزرو، GDP اور اسٹاکس ارننگز
گولڈ کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کی بنیادی وجوہات فیڈرل ریزرو کی 3 مئی کو ہونیوالی میٹنگ، GDP ڈیٹا اور اسٹاکس ارننگز رپورٹس ہیں۔ مسلسل تین روز سے جاری گراوٹ کا تسلسل آج بھی جاری ہے۔ دریں اثناء سرمایہ کار US PCE Data کی وجہ سے بھی محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔
گولڈ کی قدر پر فیڈرل ریزرو اور GDP کے اثرات
گذشتہ روز توقعات سے منفی U.S GDP Report کے اجراء کے بعد گولڈ کی طلب میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی۔ U.S Beurau of Economic Analysis کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے کوارٹر میں جی۔ڈی۔پی ریڈنگ 1.1 فیصد رہی۔ جبکہ ڈیٹا پبلش ہونے سے قبل 2 فیصد کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔
رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) میں بحالی کا مومینٹم دیکھا گیا جبکہ کماڈٹیز بالخصوص گولڈ میں فروخت کا رجحان دیکھا گیا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذشتہ سال کے آخری کوارٹر کا جی۔ڈی۔پی 2.6 فیصد رہا تھا۔ اس طرح امریکی معیشت پر افراط زر کے گہرے اثرات نظر آ رہے ہیں۔ جس کا ایڈوانٹیج شرح سود میں اضافے کی توقع پر امریکی ڈالر کو حاصل ہونا ہے تاہم مارکیٹ کے محتاط موڈ کے باعث ڈالر بھی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
اسٹاکس کے معاشی نتائج اور سرمایہ کاروں کی منتقلی
رواں سال کے پہلے کوارٹر کی اسٹاکس ارننگز رپورٹس کا سلسلہ جاری ہے۔ مائیکروسوفٹ، انٹیل کارپوریشن، ایلفا کے بعد آج فیس بک اور انسٹاگرام کی انتظامی کمپنی Meta نے بھی کوارٹرلی معاشی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ جس کے مطابق مارک زکربرگ کی کمپنی نے 28 ارب ڈالرز کا ریکارڈ ریونیو حاصل کیا ہے۔ علاوہ ازیں کمپنی کے گوگل کے ساتھ مشترکہ آرٹیفیشل انٹیلی جینس ایپلیکیشنز لانچ کرنے کے اعلان سے بھی سرمایہ کاروں کی توجہ فوریکس اور کماڈٹیز سے اسٹاکس کی طرف منتقل ہو گئی ہے۔ مسلسل تین روز سے آنیوالے معاشی نتائج گولڈ اور پلاٹینیئم سمیت Metals کو محدود رینج اپنانے پر مجبور کر رہے ہیں۔
امریکی PCE Data کے اثرات
فیڈرل ریزرو کا افراط زر کی پیمائش کیلئے ترجیحی گیج U.S PCE Report آج جاری کی جائے ھی۔ مارکیٹ کے تازہ ترین ستار چڑھاؤ کی ایک اہم وجہ گذشتہ روز التواء کا شکار ہونیوالی یہ رپورٹ بھی ہے۔ جس کے اعداد و شمار FOMC کے فیصلے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
عالمی مارکیٹس گذشتہ دو ماہ کے دوران جاری ہونیوالی معاشی رپورٹس کے غیر معمولی اتار چڑھاؤ کے باعث کساد بازاری کے خطرے سے دوچار ہیں۔ جس کا عملی مظاہرہ ہم نے رواں سال مارچ میں عالمی بینکنگ بحران کے دوران دیکھا۔ عالمی مالیاتی نظام بکھرنے کے خوف میں مبتلا عالمی سرمایہ کار اس کے بعد اتنے محتاط ہو گئے کہ ٹریڈنگ مومینٹم دوبارہ اپنے قدموں پر واپس نہیں آ سکا۔
ان تمام وجوہات کی بناء پر گولڈ رواں ماہ کے دوران پہلی بار مسلسل تین روز سے 2 ہزار ڈالرز سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ
آج یورپی ٹریڈنگ سیشن کے دوران گولڈ 1980 ڈالرز کے سپورٹ لیول جو کہ Fibonacci کی 23.6 فیصد ریٹریسمنٹ بھی ہے کا دفاع کر رہا ہے۔ یہ گذشتہ دو دنوں کے دوران سنہری دھات کی کم ترین سطح بھی ہے۔ Daily Trading Chart کے مطابق ابھی تک گولڈ اپنے Bullish ایریا میں ہی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔لیکن 1960 کی دوسری سپورٹ بریک ہونے پر یہ بیئرش چینل اختیار کر لے گا اور ممکنہ طور پر 1920 (9 فروری کی کم ترین سطح) کی طرف جا سکتا ہے۔ اوپر کی طرف 1990 اور 1993 بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہے ہیں۔ تاہم 2 ہزار سے اوپر گولڈ اپنی Bullish ٹرینڈ لائن دوبارہ اختیار کر لے گا۔
ٹیکنیکی انڈیکیٹرز موجودہ سطح سے اوپر اصلاح (Correction) کے بعد دوبارہ اوپر کی ریلی اختیار کرنی کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ بالخصوص 1990 کی مزاحمتی حد عبور ہونے کی صورت میں پیلی دھات دوبارہ بڑے نفسیاتی ہدف (2 ہزار ڈالرز) کی سطح پر آ جائے گی۔ اسکے سپورٹ لیولز 1980, 1960 اور 1935 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1993، 2015 اور 2035 ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔