یورو کا بیئرش رجحان، یورپی سینٹرل بینک کے بیانات اور یوم مئی کی تعطیل

یورو کا بیئرش رجحان جاری ہے۔ جس کی بنیادی وجہ یورپی سینٹرل بینک کے بیانات اور یوم مئی کی تعطیل کے باعث مارکیٹ میں کم والیوم کا ہونا ہے۔

یورو کی محدود رینج اور یورپی مانیٹری پالیسی پر غیر یقینی صورتحال

یورو دو طرفہ دباؤ کا سامنا کر رہا ہے۔ ایک طرف تو امریکی فیڈرل ریزرو رواں 3 مئی کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرنے جا رہا ہے۔ شرح سود (Interest rate) میں زیادہ اضافے کی توقع پر امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا ہے اور اس کے مقابلے میں یورو (EURUSD) نفسیاتی ہدف 1.1000 سے نیچے آ گیا ہے۔ تو دوسری طرف یورپی مانیٹری پالیسی کو لے کر مرکزی بورڈ کے عہدیداروں کی طرف سے دیئے جانیوالے بیانات سرمایہ کاروں کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

سینیئر پالیسی ساز رکن فلپ لین نے اختتام ہفتہ پر برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگرچہ افراط زر (Inflation) اور کساد بازاری (Recession) کے رسک فیکٹرز میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم شرح سود میں اضافے کا پروگرام ادھورا چھوڑنے سے یورپی معیشت دوبارہ ان خطرات کا سامنا کر سکتی ہے کیونکہ یوکرائن جنگ سے پیدا ہونے والا لیکوئیڈیٹی کا بحران اس وقت بھی توانائی، خوراک اور دیگر شعبوں کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کساد بازاری ایک طویل المدتی عمل ہے جس سے چھٹکارا چند ماہ میں ممکن نہیں ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی بینک کی سربراہ کرسٹین لیگارڈ اپنی تقریر میں آئندہ ہفتے ہونے والے شرح سود بارے اجلاس میں لچکدار مانیٹری پالیسی اختیار کرنے کا اشارہ دے چکی ہیں۔ پالیسی ساز باڈی کے متضاد بیانات مارکیٹ کو محدود رینج میں ٹریڈ جاری رکھنے کا ٹریگر دے رہے ہیں۔

ان دونوں عوامل کے علاوہ آج دنیا کے بیشتر حصوں میں لیبر ڈے کی تعطیل سے مارکیٹ میں انتہائی کم والیوم ہے جس سے یورپی مشترکہ کرنسی کی طلب میں کمی اور بیئرش جھکاؤ کا تاثر مل رہا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق 3 مئی کو فیڈرل ریزرو کی اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) کے فیصلے اور اس کے بعد چیئرمین جیروم پاول کی پریس کانفرنس تک یہ اتار چڑھاؤ جاری رہ سکتا ہے۔ جس کے بعد EURUSD حتمی ڈائریکشن اختیار کرے گا۔

ٹیکنیکی جائزہ

ٹیکنیکی نقطہ نظر سے یورو میں کم والیوم کی وجہ سے بننے والا بیئرش دباؤ اسے گذشتہ ایک ماہ کی کم ترین سطح 1.0960 کی جانب دھکیل رہا ہے۔ جو کہ اسکی 20 اور 50 روزہ Moving Averages سے نیچے اور 100 روزہ طویل المدتی متحرک حرکاتی اوسط (Dynamic Moving Average) سے نیچے ہے۔ تاہم 1.0950 کا لیول بریک ہونے تک یورو کا طویل المدتی ارتکاز (Bias) Bullish ہی رہے گا۔

 

لیکن یہاں پر بیئرز اپنی بھرپور اسٹرینتھ کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اسوقت یورو Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ سے بھی نیچے ہے۔ جبکہ 1.0950 سے نیچے یہ 23.6 فیصد سطح بھی کھو سکتا ہے جس سے EURUSD ممکنہ طور پر 1.0350 کی طرف جا سکتا ہے۔

موجودہ سطح پر ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس 70 کے قریب Over Bought صورتحال کو ظاہر کر رہا ہے۔ یعنی محدود رینج میں اصلاح جاری رہ سکتی ہے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز کسی بھی بڑی گراوٹ کا امکان رد کر رہے ہیں اور مومینٹم انڈیکیٹرز بھی 1.0960 سے 1.0995 کے درمیان رینج کی توقع کر رہے ہیں۔ یورو کے سپورٹ لیولز 1.0950, 1.0935 اور 1.0915 ہیں جبکہ اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.0970, 1.0995 اور 1.1020 ہیں۔ دوسری مزاحمت عبور کرنے پر EURUSD اپنا Bullish چینل اختیار کر لے گا اور اپنی Gains کو ایک سالہ بلند تری۔ سطح کی طرف وسعت اختیار کر لے گا۔ جس سے یہ 1.1100اور اوپر کے لیولز کیلئے Bullish Support جمع کر سکتا ہے۔

نیچے کی جانب دوسرے سپورٹ لیول کے ٹوٹنے پر Bearish Regression Channel اسے 1.0916 (دو ماہ کی کم ترین اوسط) پر لے آ گا اور یہ اپنی 200 روزہ ٹرینڈ لائن کی نچلی سطح پر منتقل ہو جائے گا۔ جس سے طویل المدتی بیئرش جھکاؤ (Bias) بھی بن سکتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button