گولڈ کی قدر میں اتار چڑھاؤ ، US Bonds Yields میں کمی

گولڈ کی قدر میں اتار چڑھاؤ جاری ہے۔ جبکہ US Bonds Yields میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یوم مئی کی تعطیل کے باعث کم والیوم اور رواں ہفتے فیڈرل ریزرو کی مانیٹری پالیسی میٹنگ کی وجہ سے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال نظر آ رہی ہے۔

گولڈکی قدر پر FOMC اور دیگر عوامل کے اثرات

امریکی مانیٹری پالیسی کا اعلان FOMC کی دو روزہ میٹنگ کے اختتام پر 3 مئی کو کیا جائے گا۔ مارچ کی طرح اس بار بھی شرح سود (Interest Rate) میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے اختتام ہفتہ پر امریکی ڈالر جارحانہ موڈ میں نظر آیا۔

آج  ایشیائی سیشن سے دیگر کرنسیز اور کماڈٹیز دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے تھیں۔ تاہم یورپی سیشنز کے دوران یورپی مرکزی بینک کی طرف سے آنیوالے ٹرمینل ریٹس میں 50 بنیادی پوائنٹس اضافے کے بیانات سے 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں کمی واقع ہوئی۔ اسی وجہ سے سنہری دھات کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا اور یہ 2 ہزار ڈالرز کے نفسیاتی ہدف کو عبور کر گئی۔

تاہم امریکی سیشنز کے آغاز پر U.S ISM Manufacturing Data کے توقعات سے مثبت اعداد و شمار اور افراط زر کے رسک فیکٹر میں کمی سے یہ سطح برقرار نہ رہ سکی اور گولڈ دوبارہ 1980 کی سپورٹ پر آ گیا۔

واضح رہے کہ فیڈرل ریزرو کے فیصلے سے اگلے روز یعنی 4 مئی کو یورپی سینٹرل بینک (ECB) بھی پالیسی ریٹس کا اعلان کرنیوالا ہے۔ اور کیش ریٹ میں 50 بنیادی پوائنٹس کے اضافے سے یورو ایک بار پھر امریکی ڈالر کو سرپرائز دے سکتا ہے۔ جس کے مثبت اثرات کماڈٹیز بالخصوص پلاٹینیئم اور گولڈ پر بھی مرتب ہونے کا امکان ہے۔ اس طرح آنیوالے دنوں میں امریکی اور یورپی مرکزی بینکوں کی طرف سے ہونیوالے فیصلوں کے انتظار میں بغیر سمت اور کم والیوم کے ساتھ ٹریڈ جاری رہنے کا امکان ہے جس سے مزید غیر ہموار سیشنز دیکھنے کو مل سکتے ہیں

ٹیکنیکی جائزہ

ٹیکنیکی نقطہ نظر سے گولڈ اپنی 20 روزہ Dynamic Moving Average سے اوپر آ گیا جس سے اسکے Bulls محدود وقت کیلئے متحرک ہوئے۔ اس طرح 2 ہزار کا نفسیاتی ہدف عبور کرنے پر گولڈ نے اوپر کے لیولز عبور کرنے کے لئے درکار اسٹرینتھ بھی حاصل کر لی لیکن 10 دن کے وقفے سے حاصل ہونیوالی سطح برقرار نہ رہ سکی اور گولڈ میں پرافٹ ٹیکنگ کا رجحان دیکھا گیا۔ ۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں سنہری دھات اسوقت Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ (2010) سے نیچے ٹریڈ کر رہی ہے۔ اس طرح سمت واضح نہ ہونے کے باوجود ظویل المدتی ارتکاز Bullish نظر آ رہا ہے۔

 

آج صبح سے 1935 کی سپورٹ پر ٹریڈ کرتے ہوئے گولڈ اپنی 50 روزہ حرکاتی اوسط کے بالکل قریب ٹریڈ کر رہا تھا۔ یورپی سیشنز کے آغاز پر یہ 1960 سے اوپر آ گیا۔ یہاں سے اسکی ریلی Bonds Yields میں گراوٹ اور امریکی ڈالر کی کمزوری سے ایڈوانٹیج حاصل کرتے ہوئے 2 ہزار ڈالرز کا بینچ مارک عبور کر گئی۔ تاہم اس سطح کو ٹیسٹ کرتے ہوئے یہ بیئرش دباؤ میں اپنی Gains کھو بیٹھا۔

یہاں سے نیچے اس کے سپورٹ لیولز 1960، 1935 اور 1915 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں 1985, 2010 اور 2035 ہیں۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز Sell On Strength کی ایڈوائس اور مومینٹم انڈیکیٹرز محدود رینج جاری رہنے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button