ٹرینڈنگ

ڈیجیٹل کرنسی اور انٹرنیٹ کی دنیا میں انقلاب

ویب تھری ٹیکنالوجی: ڈیجیٹل کرنسی Digital currency اور انٹرنیٹ کی دنیا میں انقلاب۔۔۔۔ ( ریسرچ آرٹیکل: .) ۔ سیکنڈ جنریشن، تھرڈ جنریشن، کرپٹو اور فورتھ جنریشن اور اب ہر طرف چاہے وہ آئی۔ٹی پروفیشنلز ہوں یا کرپٹو کرنسی کے ٹریڈرز۔ ٹیکنالوجی فینز ہوں یا پھر اسٹاک مارکیٹ کے بروکرز۔ ہر کسی کی زبان پر ویب تھری کا ہی چرچا ہے۔ ہر کوئی اسے ایک انقلاب قرار دے رہا ہے۔ یہاں سب سے پہلے تو ہم ذکر کریں گے کہ آخر یہ ویب تھری ہے کیا ؟ ویب تھری کی بنیاد ہی ڈی سنٹرلائزیشن ہے یعنی ویب کے ڈیٹا کا زیادہ تر کنٹرول صارفین کے پاس آ جائے گا۔ ماہرین کے مطابق پہلے انٹرنیٹ زیادہ کھلی جگہ تھی جہاں صارفین اپنی ویب سائٹ خود بناتے تھے۔ اور یہ ویب سائٹس زیادہ تر ریڈ اونلی تھیں یعنی انہیں صرف پڑھا جا سکتا تھا۔ اسکے بعد گوگل اور فیس بک کا زمانہ آ گیا۔

ان کی آمد کے ساتھ ہی انٹرنیٹ کی دنیا ایک نئی جہت سے متعارف ہوئی۔ جس میں پہلی بار انٹرایکٹو پلیٹ فارم استعمال کئے گئے۔ یعنی حسب سابق سائٹ سے صارف تک ہی انفارمیشن محدود نہیں رہی بلکہ صارفین سے معلومات ویب سائٹ تک بھی پہنچنے لگی۔ یہی ویب ٹیکنالوجی اکیسویں صدی کے آغاز سے یعنی گذشتہ بائیس سال سے زیر استعمال ہے جسے ویب ٹو کہا جاتا ہے۔ اس کے آغاز سے لے کے اب تک انٹرنیٹ کی دنیا محض اطلاعات کا بہاو ہی نہیں رہا بلکہ ہر ویب سائٹ ۔مادی دنیا کی طرح پوری کسٹمر سروس دیتی ہے۔ لیکن اتنی انٹریکٹو دنیا میں اپنے ڈیٹا کا کنٹرول صارف کے اپنے پاس نہ ہونے کے برابر ہے۔ ویب تھری سب سے پہلے Digital currency ڈیجیٹل کرنسی ایتھریم کے شریک بانی گیون ووڈ نے 2014 ء میں متعارف کروائی لیکن عوامی سطح پر اس کی مقبولیت کا آغاز گذشتہ برس سے ہوا۔ اسوقت ویب تھری سے جڑی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کا غیر معمولی سرمایہ کاری کا رجحان دیکھا جا رہا ہے ۔

سافٹ بینک، ویژن ٹو فنڈ اور مائکروسوفٹ ویب تھری انٹیگریٹیڈ پراجیکٹس کے لئے فنڈز مہیا کر رہے ہیں۔ اس ٹیکنالوجی میں کرپٹو کی بلاک چینز کو ویب کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے اور کرپٹو بلاک چینز کی سابقہ خامیوں کے برعکس اسے زیادہ یوزر فرینڈلی بنایا گیا ہے۔ اس کےساتھ ہی ساتھ صارفین اپنا ڈیٹا ورچوول ڈرائیوز پر نہ صرف محفوظ کر سکیں گے بلکہ اسے خودکار طریقے سے جیسے چاہیں مینیج کر سکیں گے۔ ۔ Digital currency بلاشبہ ویب تھری ٹیکنالوجی انٹرنیٹ کی دنیا میں ایک انقلاب یے لیکن صارفین کو لامحدود اختیارات دینے کے کیا نتائج سامنے آتے ہیں یہ آنے والا وقت ہی بہتربتا سکتا ہے تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنیوں کی طرف سے ویب تھری میں بھاری سرمایہ کاری اسے نقصان پہنچا سکتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button