ایشیائی اسٹاکس میں ملا جلا رجحان، US Debit Ceiling اور Japanese CPI کے اثرات

ایشیائی اسٹاکس میں ملا جلا رجحان جاری ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات میں US Debit Ceiling اور Japanese CPI کے باعث پایا جانیوالا محتاط مارکیٹ موڈ ہے۔ ادھر افراط زر میں ریکارڈ اضافے کے باوجود بینک آف جاپان نے نرم مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی مذاکرات کے باعث اسٹاکس میں جاری غیر یقینی صورتحال

امریکی ڈیبٹ سیلنگ پر گذشتہ روز صدر جو بائیڈن اور ریپبلکنز کے درمیان ہونیوالے مذاکرات میں مثبت پیشرفت کی اطلاعات پر عالمی اسٹاکس (Global Stocks) میں تیزی دیکھی گئی۔ بالخصوص ٹیکنالوجی کمپنیز کے شیئر والیوم میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔ تاہم دو روز سے جاری بات چیت کا مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں ہو سکا۔

اگرچہ اراکین کانگریس حکومت کے ساتھ تعاون پر آمادہ ہیں لیکن کئی اہم امور پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔ جن میں مرکزی نقطہ بائیڈن انتظامیہ کے اخراجات میں کمی ہے۔ جس کے بغیر سینیٹرز بیل آؤٹ پیکیج کی حمایت پر تیار نہیں ہیں۔

ڈائیلاگ کا عمل تیسرے روز میں داخل ہونے پر ڈیفالٹ کا رسک فیکٹر دوبارہ لوٹتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ ان کے علاوہ سرمایہ کار محتاط انداز میں فیڈرل ریزرو کے پالیسی ساز اراکین کے بیانات پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جس کے بعد مارکیٹس واضح سمت اختیار کر سکیں گی۔

جاپانی افراط زر میں اضافے کے باوجود مرکزی بینک کی نرم ہالیسی

 

آج ایشیائی سیشنز کے آغاز پر Japanese CPI Report جاری کر دی گئی۔ ہیڈ لائن انفلیشن 5.7 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی ہے جو کہ 53 سال کے عرصے میں سب سے زیادہ ہے۔ اسکے باوجود گورنر کازو اوئیڈا نے مانیٹری پالیسی مزید نرم رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا یے۔ جس کے بعد جاپانی وزارت خزانہ بھی اس غیر حقیقی رجحان پر تنقید کر رہی ہے۔ جاپانی GDP میں اضافے کی سروے رپورٹس سے اسٹاکس میں سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل

چینی مارکیٹس میں ملا جلا رجحان جاری ہے۔ Shanghai Composite انڈیکس 10 پوائنٹس نیچے 3286 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔اسکی ٹریڈنگ رینج 3268 سے 3302 کے درمیان ہے۔ جبکہ شیئر والیوم محض 2 لاکھ 56 ہزار ہے۔

 

چینی کی سب سے بڑی مارکیٹ Shenzhen میں 20 پوائنٹس کی تیزی ہے۔ انڈیکس 11098 پر آ گیا ہے جبکہ اسکی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن 0.17 فیصد مستحکم ہوئی ہے۔

Nikkei225 انڈیکس 234 پوائنٹس کی تیزی سے 30808 پر پہنچ گیا یے۔ بینک آف جاپان (BOJ)کی طرف سے نرم مانیٹری پالیسی جاری رکھنے اور گروتھ ریٹ پر کدی قدم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے فیصلے سے عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ اس جاپانی بینچ مارک نے حاصل کر لی ہے۔ اس کی کم ترین سطح 30679 اور بلند ترین 30924 ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں اسوقت تک 20 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔

 

دیگر مارکیٹس کا جائزہ لیں تو ٹیکنالوجی اسٹاکس پر مشتمل Hang Seng میں آج 291پوائنٹس کی مندی واقع ہوئی ہے۔ انڈیکس 19435 کی سطح پر منفی سمت میں ٹریڈ کر رہا ہے۔

 

KOSPI میں بھی اپنے حجم کے اعتبار سے مثبت رجحان ہے۔ کوریائی انڈیکس 22 پوائنٹس کی تیزی سے 2537 کی سطح پر آ گیا ہے۔اسکی ٹریڈنگ رینج 2524 سے 2538 کے درمیان ہے۔ جبکہ اس ایشیائی بینچ مارک میں 5 لاکھ 53 ہزار شیئرز کا تبادلہ ہوا ہے۔

 

اسٹریٹ ٹائمز انڈیکس (STI) 18 پوائنٹس کی تیزی سے 3201 پر مثبت انداز میں ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ دیگر ایشیائی مارکیٹس میں بھی ملا جلا رجحان ریکارڈ کیا گیا یے۔

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button