ریزرو بینک آف آسٹریلیا کا شرح سود میں خلاف توقع اضافہ

ریزرو بینک آف آسٹریلیا نے خلاف توقع شرح سود میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافہ کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ماہ گورنر فلپ لوو نے پالیسی ریٹس بڑھانے کا پروگرام معطل کرنے کا کہا تھا۔

ریزرو بینک آف آسٹریلیا کی مانیٹری پالیسی۔

مئی میں 25 بنیادی پوائنٹس شرح سود (Interest Rate) میں اضافے کے بعد ریزرو بینک آف آسٹریلیا (RBA) نے جون کیلئے آفیشل کیش ریٹ (OCR) مزید 25 بنیادی پوائنٹس بڑھا دیئے ہیں۔ جس سے سالانہ ٹرمینل ریٹس 4.10 فیصد پر پہنچ گئے ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق RBA کے پالیسی میکرز کا یہ فیصلہ ایک بڑا سرپرائز ہے۔

ریزرو بینک آف آسٹریلیا کا شرح سود میں خلاف توقع اضافہ

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق معاشی ماہرین بینچ مارک شرح سود کے 3.85 فیصد پر برقرار رہنے کی پیشگوئی کر رہے تھے۔ تاہم گذشتہ ماہ جاری کہ جانیوالی معاشی رپورٹس میں افراط زر (Inflation) میں دوبارہ اضافہ اور لیبر مارکیٹ دباؤ میں دکھائی دے رہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ پالیسی ساز اراکین نے سخت مانیٹری پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا۔

مارکیٹ کا ردعمل

مانیٹری پالیسی فیصلے کے بعد امریکی ڈالر کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر (AUDUSD) کی قدر میں تیزی دیکھی جا رہی ہے اور یہ دوبارہ 0.6600 سے اوپر 0.6675 پر آ گیا ہے۔ اس سے قبل گذشتہ روز سے فیصلے کے انتظار میں یہ اس اہم نفسیاتی سطح کو بریک کرتے ہوئے نیچے بیئرش زون میں آ گیا ہے۔ اسکے علاوہ AUDNZD سمیت دیگر تمام کرنسیز کے مقابلے میں Aussie ڈالر جارحانہ انداز اختیار کر گیا ہے۔

دوسری طرف آسٹریلیئن اسٹاک ایکسچینج (ASX) میں مندی کی لہر ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ ASX200 انڈیکس 66 پوائنٹس کی کمی سے 7149 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 7125 سے 7216 کے درمیان ہے۔ جبکہ مارکیٹ میں 34 کروڑ 61 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔

پالیسی ریٹس

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button