ٹرینڈنگ

آسٹریا کے بعد ہنگری کا بھی روسی تیل اور گیس کے بائیکاٹ کے یورپیئن منصوبے پر عمل کرنے سے انکار

آسٹریا کے بعد ہنگری کا بھی روسی تیل اور گیس کے بائیکاٹ کے یورپیئن منصوبے پر عمل کرنے سے انکار: برسلز( ریسرچ رپورٹ عدیل خالد) ۔۔ یورپی یونین کی طرف سے روسی تیل اور گیس کے بائیکاٹ کے منصوبے کے اعلان کے بعد یونین کے ممبر ممالک میں اس مسئلے پر واضح تقسیم نظر آ رہی ہے۔ آج ہنگری کی طرف سے یورپی کمیشن کو واضح طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے کہ انکا ملک اس شکل میں اس منصوبے پر عمل نہیں کر سکتا کیونکہ یہ ہنگری کی معیشت پر ایٹم بم گرانے کی طرح ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل یورپی کمیشن کی طرف سے 6 ماہ کے اندر بتدریج روسی تیل پر مکمل پابندی کا اعلان کیا تھا۔۔ ہنگری کے وزیر توانائی پیٹر کادرجیک کی طرف سے جاری کردہ اعلان کے مطابق وہ یوکرائن کی کی حمایت کرتے ہیں لیکن یورپی یونین کا موجودہ منصوبہ قابل عمل نہیں ہے کیونکہ اس میں انرجی کی روسی سپلائی کا کوئی بھی متبادل پلان شامل نہیں ہے اور ہنگری کے لئے اس پر عمل کرنا ناممکن ہے ۔ کادرجیک کے مطابق ہنگری اپنی تیل کی 65 فیصد اور گیس کی 80 فیصد ضروریات کے لئے روس کا محتاج ہے اور روس کے مکمل بائیکاٹ کے نتیجے میں اسکی معیشت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنگری روس کے ساتھ معاشی جنگ شروع کرنے کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔ انکا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اپنے ملک کو کساد بازاری کی طرف نہیں دھکیل سکتے۔ یہاں یہ بھی بتاتا چلوں کہ دو روز قبل جرمن سینٹرل بینک نے بھی خبردار کیا تھا کہ روسی انرجی سپلائی کا مکمل بائیکاٹ جرمنی کو دوسری جنگ عظیم کے زمانے میں دھکیلنے کے مترادف ہو گا۔ جہاں ایک طرف پولینڈ ، بلغاریہ فرانس اور سپین روس کے مکمل بائیکاٹ کے حامی ہیں دوسری طرف جرمنی، اٹلی اور آسٹریا روسی تیل اور گیس پر پابندی کی مخالفت کر رہے ہیں، آسٹرین وزیر توانائی میگنس برونر کا کہنا ہے کہ آسٹریا اپنی توانائی کی 90 فیصد ضروریات کے لئے روس پر انحصار کرتا ہے ۔ روسی تیل پر اندھا دھند پابندیاں دوسرے الفاظ میں آسٹرین معیشت کی مکمل تباہی ہے اور انکا ملک ایسے کسی بائیکاٹ کا حصہ نہیں بن سکتا ۔ جرمنی اور اٹلی کے وزراء بھی اس منصوبے کو تباہ کن اور ناقابل عمل قرار دے چکے ہیں ۔یورپی یونین کیلئے ایک طرف تو یوکرائن جنگ سر درد بنی ہوئی ہے تو دوسری طرف معاشی بحران تیزی سے یورپ کے دروازے پر دستک دے رہا ہے ایسی صورتحال میں روس توانائی کی رسد پر مکمل پابندی یورپ کو ایک ایسی کساد بازاری کی صورتحال کی طرف دھکیل سکتی ہے جس سے نکلنا یورپی ممالک کے لئے شائد لمبے عرصے تک ممکن نہ ہو۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button