یورپی اسٹاکس میں تیزی، سرمایہ کاروں کی نظریں US CPI Report پر مرکوز
گلوبل ٹیکنالوجی اسٹاکس کی Demand میں اضافہ
یورپی اسٹاکس میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ سرمایہ کاروں کا فوکس US CPI Report پر مرکوز ہونے سے گلوبل ٹیکنالوجی کمپبیوں کے شیئرز میں خریداری جاری ہے۔ جس سے مارکیٹس کا مجموعی منظرنامہ مثبت ہو گیا ہے۔
یورپی اسٹاکس میں تیزی کی وجوہات
آج عالمی مارکیٹس میں U.S CPI سب سے ہاٹ ایشو ہے۔ زیادہ تر سرمایہ کار رسک فیکٹر بھانپتے ہوئے گلوبل ٹیکنالوجی استاکس کی طرف منتقل ہو گئے ہیں۔ دراصل عالمی رسد کے توازن پر امریکہ اور چین کے درمیان معاملات پر ابھی تک ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
اس سلسلے میں جینیٹ ییلین بھی اپنا دورہ چین مکمل کر کے واپس آ گئی ہیں۔ بیجنگ میں قیام کے دوران انہوں نے دونوں عالمی طاقتوں کے درمیان برسوں سے مجروح ہونیوالی اعتماد کی فضاء بحال کرنے کی کوشش کی۔ چینی حکام کی طرف سے بھی ان کا بظاہر خوش دلی سے خیرمقدم کیا گیا ہے
لیکن حساس اور Geo Political معاملات پر ابھی تک گفت و شنید شروع نہیں ہو سکی جن میں امریکہ میں رجسٹرڈ 3 سو سے زائد چینی کمپنیوں اور بیجنگ کو Smart Chips پر پابندی کے علاوہ تائیوان کا معاملہ بھی شامل ہے۔ تاہم بائیڈن انتظامیہ چینی قیادت کو ان دوروں سے یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نکتہ نظر سے نہیں دیکھتی اور صحت مندانہ توازن کے ساتھ تجارتی تعلقات انکی ترجیح ہے۔
امریکہ کی طرف سے پابندیوں کے جواب میں چین نے عالمی تجارت میں امریکی ڈالر کی بجائے آسٹریلیئن اور نیوزی لینڈ ڈالرز کو بطور کلیئرنگ کرنسیز استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ جس سے USD کو لیکوئیڈٹی کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں
آج کی رپورٹ معیشت پر اس صورتحال کے اثرات بالخصوص تجارتی عدم توازن سے پیدا ہونیوالی Headline Inflation کے اثرات کا جائزہ لینے میں مددگار ثابت ہو گی اور اس سے Federal Reserve کے اگلے اقدامات کا تعین بھی کیا جا سکتا ہے۔ یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ حالیہ عرصے کے دوران کساد بازاری (Recession) کا خوف اسٹاکس کی بجائے Geo Political وجوہات کی بناء پر فوریکس میں منتقل ہوا ہے۔
یورپی تجزیہ کاروں کی رائے
یورپی ماہرین معیشت کے مطابق آج شام جاری ہونیوالی کنزیومر پرائس انڈیکس میں افراط زر 3.1 اور Core CPI کی سطح میں 0.3 فیصد کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ جس سے FOMC کی آئندہ میٹنگ میں 25 بنیادی پوائنٹس Interest Rate میں اضافہ کا جواز فراہم کیا جا سکتا ہے۔
ان کے علاوہ آج انگلینڈ اور یورپ کی Financial Stability Reports کے مثبت اعداد و شمار سامنے آنے پر بھی ٹیکنالوجی اسٹاکس میں سرمایہ کاری کا رجحان پیدا ہوا جو کہ آنے والے دنوں میں بھی جاری رہ سکتا ہے۔
مارکیٹس کا ردعمل
آج DAX30 میں معاشی دن کے آغاز پر 127 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔ جس کے بعد یہ جرمن بینچ مارک انڈیکس 15918 کی سطح پر آ گیا ہے۔ جبکہ مارکیٹ کا شیئر والئوم اسوقت تک 2 کروڑ 11 لاکھ ہے۔
اگر FTSE100 کا جائزہ لیں تو Business Sentiment Data کے مثبت اثرات نظر آ رہے ہیں۔ انڈیکس 74 پوائنٹس کی تیزی سے 7357 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ مارکیٹ کی ٹریڈنگ رینج 7282 سے 7363 کے درمیان ہے۔ جبکہ اسوقت تک 20 کروڑ سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔
CAC40 میں قدرے ملا جلا رجحان دکھائی دے رہا ہے۔ جس کی سب سے بڑی وجہ فرانس میں نسل پرستی کے واقعے میں ایک عرب مسلمان کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پرتشدد مظاہرے ہیں جس سے معاشی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ انڈیکس 50 پوائنٹس اوپر 7270 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ مارکیٹ میں محض 1 کروڑ 14 لاکھ شیئرز کا تبادلہ ہوا ہے۔
سوئس مارکیٹ انڈیکس (SMI) 45 پوائنٹس مستحکم ہو کر 11008 پر مثبت انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ مارکیٹ میں اسوقت تک 3 کروڑ 38 لاکھ شیئرز فروخت ہو چکے ہیں۔
یورپ کی سب سے بڑی اسٹاک مارکیٹ FTSEMIB میں بھی سرمایہ کاری کا بہترین رجحان اور شیئر والیوم ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ اطالوی انڈیکس 244 پوائنٹس کی تیزی سے 28306 پر آ گیا ہے۔
ادھر HEX اور IBEX35 میں بھی متاثرکن شیئر والیوم اور تیزی کا رجحان دکھائی دے رہا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔