US GDP Report امریکی معیشت کی کیا عکاسی کر رہی ہے .؟

اس ڈیٹا کے مطابق Rate Hike program کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے تو Federal Reserve کے پاس سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا

US GDP Report ریلیز کر دی گئی . جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس میں ملا جلا رجحان دیکھا جا رہا ہے . واضح رہے کہ قومی آمدنی کی ریڈنگ توقعات کے مطابق رہی ہے  .

US GDP Report کی تفصیلات .

امریکی محکمہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ میں رواں سال کے دوسرے کوارٹر میں GDP کی شرح 2.1 فیصد رہی . جبکہ اس سے قبل معاشی ماہرین اتنی ہی  پیشگوئی کر رہے  تھے . اگر اس ڈیٹا کا تقابلہ پہلے کوارٹر کے ساتھ کریں تو سابقہ ریڈنگ بھی 2.1 فیصد ہی رہی . اگر رپورٹ کے دیگر حصّوں کا جائزہ لیں تو Consumer Spending یعنی صارفین کے حقیقی اخراجات میں 0.8 فیصد اضافہ ہوا ہے . جس سے عوام کی قوت خرید میں کمی ظاہر ہو رہی ہے .

GDP Deflator میں کمی واقع ہوئی ہے اسکی سطح 1.7 فیصد پر آ گئی ہے جبکہ مارکیٹ توقعات 2.0 تھیں

US GDP Report ریلیز کر دی گئی . قومی آمدنی توقعات سے کم رہی.

اعداد و شمار ظاہر کر رہے ہیں کہ US Exports میں اضافہ ہوا ہے لیکن ابھی بھی یہ منفی زون میں  منفی 9.7  فیصد آئے ہیں اس سے قبل 10.6 فیصد کا تخمینہ تھا . دوسری طرف US Imports میں 0.6 فیصد کی کمی آئیی ہے .

رپورٹ امریکی معیشت کے بارے کیا عکاسی کر رہی ہے.؟

آج جاری کیے جانے والا  ڈیٹا اگرچہ ملے جلے اعداد و شمار پر مشتمل ہے . تاہم اسکے کئی اجزاء حوصلہ افزاء ہیں . مثال کے طور پر CORE PCE کی کوارٹرلی ریڈنگ 3.7 فیصد رہی . جبکہ پہلے کوارٹر میں یہ 5.5 فیصد تھی . اس سے معیشت پر افراط زر کے دباؤ میں نمایاں کمی ظاہر ہو رہی ہے جس سے آنیوالے دنوں میں Growth Rate میں اضافہ اور لیبر مارکیٹ میں مزید لچک پیدا ہونے کی اثار دکھائی دے رہے ہیں.

اگر اس ڈیٹا کے مطابق Rate Hike program کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے تو Federal Reserve کے پاس سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا .

کیا US Shut Down  سے بچا جا سکے گا ؟

اس بار امریکی قرض کی حد کا معاملہ اس حد تک سنگین شکل اختیار کر گیا ہے کہ یکم اکتوبر کو تمام امریکی محکمے بند ہونے کا امکان ہے۔ ۔  عالمی کساد بازاری (Recession) کی افواہیں مارکیٹس سے سرمائے کے انخلاء کا باعث بن رہی ہیں۔

ابھی تک ہونیوالی گفتگو نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔ اس لئے یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ڈیفالٹ آپشن زیرغور نہیں ہے۔ دریں اثناء امریکی صدر نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ جزوی یا مکمل ڈیفالٹ امریکہ کے بطور عالمی طاقت کردار پر سوالیہ نشان لگا دے گا۔ تنخواہوں یا بلز کی عدم ادائیگی لاکھوں امریکیوں کیلئے مشکلات پیدا کرے گی۔ جبکہ نجی شعبے میں خاص طور پر بینکنگ سیکٹر کیلئے لیکوئیڈیٹی کے مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔

اگرچہ اس حوالے سے ریپبلکنز کا رویہ منفی رہا ہے تاہم ایک حوصلہ افزاء پیشرفت یہ ہوئی ہے کہ چیئرمین سینیٹ کیون میکارتھی  نےاپنے بیان کا اعادہ کیا ہے  کہ کسی مشترکہ حل تک پہنچنے کیلئے فیڈرل گورنمنٹ کو مزید آپشنز دیئے جائیں گے جس کے لئے ان سے جلد ہی ملاقات کی جائے گی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button