US SEC کی Ripple کے خلاف اپیل مسترد ، XRP کی قدر میں تیزی
ریگولیٹری ادارے نے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لئے فیڈرل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
US SEC کی Ripple کے خلاف اپیل مسترد کر دی گئی۔ جس کے بعد XRP کی قدر میں زبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ ریگولیٹری ادارے نے فیڈرل کورٹ کے فیصلے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔
US SEC کی Ripple کے خلاف اپیل ، معاملہ ہے کیا۔؟
رواں سال جولائی میں سیشن جج اینا لیزا ٹورز کی عدالت نے امریکی ریگولیٹری ادارے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کی کرپٹو نیٹ ورک Ripple کے خلاف درخواست مسترد کر دی تھی۔
جس میں یہ موقف اپنایا گیا تھا کہ کرپٹو کرنسی کا XRP Token سیکیورٹیز کی کیٹیگری میں نہیں آتا۔ اس لئے کرپٹو اثاثے کی اس کیٹگری میں خرید و فروخت غیر قانونی قرار دی جائے۔ اور Ripple انتظامیہ کو اب تک جمع کی جانیوالی سرمایہ کاری کمیشن کے سپرد کرنے کا پابند بنایا جائے ، کیونکہ ٹوکن کی فروخت سے حکومتی اسکیموں کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
عدالت نے سماعت مکمل ہونے پر یہ فیصلہ سنایا تھا کہ امریکی ریگولیٹری ادارہ XRP کی بطور سیکورٹی تشہیر اور فروخت کے نتیجے میں ہونیوالے معاشی نقصان کے ثبوت فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ۔لہذا کوئی وجہ نہیں کہ رجسٹرڈ ٹوکنز کی سرگرمیوں پر قدغن لگائی جائے۔ چنانچہ اس آرڈر کے خلاف US SEC نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔ جسے آج جج اینا لیزا نے مسترد کرتے ہوئے ادارے کو پابند کیا ہے کہ وہ Ripple انتظامیہ کے خلاف کسی بھی کاروائی یا کریک ڈاؤن سے باز رہے۔
مارکیٹ کا ردعمل۔
فیصلے کے بعد XRP کی قدر میں 5 فیصد سے زائد کی بحالی ریکارذ کی گئی ہے۔ جبکہ Ripple بھی 0.50 ڈالرز کی نفسیاتی سطح پر آ گیا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔