امریکی اسٹاکس میں مندی ، US Bonds Yields میں اضافہ اور مشرق وسطیٰ جنگ.
حماس لیڈرشپ نے روسی اور ایرانی وزرائے خارجہ سے ملاقات کی ، حزب الله کا حمایت جاری رکھنے کا اعلان.
امریکی اسٹاکس میں مسلسل پانچویں روز معاشی سرگرمیوں کا اختتام مندی کے رجحان پر ہوا . اسکی بنیادی وجوہات US Bonds Yields میں اضافہ اور مشرق وسطیٰ جنگ کا پھیلتا ہوا دائرہ کار ہیں .
امریکی اسٹاکس پر اثر انداز ہونے والے عوامل.
امریکی سیشنز کے اختتام پر آج بھی US Bonds Yields اپنی بلند ترین سطح 5 فیصد کے قریب بند ہوئیں . عالمی حالات و واقعات کے زیر اثر آنیوالا رسک فیکٹر مارکیٹ پلیئرز کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہا ہے . اسکے علاوہ آج یورپی سینٹرل بینک مانیٹری پالیسی کا اعلان کرنے والا ہے .
گزشتہ روز سربراہ یورپی مرکزی بینک کرسٹین لیگارڈ نے مانیٹری پالیسی میٹنگ سے پہلے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ یہ اس اعتبار سے مارکیٹ پلیئرز کے لئے سرپرائز تھا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ صدر یورپی سینٹرل بینک نے پالیسی اجلاس سے پہلے کبھی پریس کانفرنس نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ Interest Rates کا دارومدار معاشی ڈیٹا ہے۔ اور ان کا واحد مقصد Headline Inflation کنٹرول کرنا ہے۔ انہوں نے اس تاثر کی نفی کی کہ Rate Hike Program بند کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ Policy Rates ضرورت پڑنے پر بڑھائے جاتے ہیں۔ مستقبل میں بھی معاشی صورتحال کے مطابق فیصلے کئے جائیں گے۔
سربراہ یورپی مرکزی بینک نے واضح کیا کہ وہ سروے رپورٹس سے زیادہ ہائی پروفائل ڈیٹا پر یقین رکھتی ہیں جو یہ بتا رہا ہے کہ یورپ میں Consumer Price Index نیچے آ رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کساد بازاری کا امکان مسترد کر دیا۔
حماس لیڈرشپ کی روسی اور ایرانی قیادت سے ملاقات اور اسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ.
حماس کی سیاسی لیڈرشپ نے روسی اور ایرانی قیادت سے ملاقات کی ہے ، جس کے بعد جاری اعلامیے میں اسرائیل کی طرف سے فلسطینی علاقوں پر ہونے والے حملوں کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے . واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اسماعیل ہانیہ سمیت جلا وطن فلسطینی لیڈرز ان دنوں ماسکو کے دورے پر ہیں .
اسرائیلی دفاعی فورسز نے غزہ کی حدود میں داخل ہو کر ٹینکوں کی مدد سے محدود پیمانے پر کاروائی کی ہے تاہم اب تک باقاعدہ زمینی آپریشن کے آغاز کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ یہ چھاپے لڑائی کے اگلے ممکنہ مراحل کی تیاری ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں حماس کے ٹھکانوں پر 250 فضائی حملے کیے گئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس وقت غزہ میں یو این او مشن سمیت کوئی مقام بھی محفوظ نہیں ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہا ہے کہ سات اکتوبر سے اب تک ہلاکتوں کی تعداد قریب 6500 تک پہنچ گئی ہے۔ اُدھر اسرائیل میں حماس کے حملوں میں 1400 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں اور غزہ میں 200 سے زیادہ لوگوں کو یرغمال بنایا گیا ہے۔
اعلامی مارکیٹس کے سرمایہ کار اس تمام صورتحال میں محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں . بالخصوص ان تجارتی اثاثوں کی خرید داری سے گریز کیا جا رہا ہے جن میں کسی بھی قسم کا خطرہ موجود ہے .
مشرق وسطیٰ کی پل پل بدلتی صورتحال عالمی مارکیٹس کے سرمایہ کاروں کو سائیڈ لائن ہونے پر مجبور کر رہی ہے . دنیا ابھی یوکرین پر روسی حملے کے اثرات سے باہر نہیں آ سکی تھی کہ عرب اسرائیل تنازعے سے نئی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے . جو کہ ایک بڑے عالمی معاشی بحران کا سبب بھی بن سکتی ہے
مارکیٹ کی صورتحال.
Dow Jones Industrial Average میں دن کا اختتام منفی انداز میں ہوا . کمپوزٹ انڈیکس 251 پوائنٹس کی کمی سے 32784 پر اختتام پذیر ہوا . اسکی ٹریڈنگ رینج 32743 سے 33105 کے درمیان رہی. جبکہ مارکیٹ میں 37 کروڑ 98 لاکھ شیئرز کا لیں دین ہوا.
دوسری طرف Nasdaq میں بھی یہی صورتحال رہی .معاشی سرگرمیاں 225 پوائنٹس کمی کے ساتھ 12595 پر بند ہوئیں ۔ اسکی کم ترین سطح 12543 جبکہ مارکیٹ کا مجموعی شیئر والیوم 94 کروڑ 47 لاکھ رہا.
S&P500 میں بھی منفی رجحان ریکارڈ کیا گیا . . انڈیکس 49 پوائنٹس کمی سے 4137 پر بند ہوا.
نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE) کے اختتامی سیشن میں بھی گراوٹ دیکھی گئی. انڈیکس 55 پوائنٹس نیچے 14858 پر بند ہوا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔