Turkish Lira کی قدر میں شدید گراوٹ، Consumer Price Index جنوری میں 65 فیصد پر آ گیا.
USDTRY trades near ever High 31.00, As Intercontinental Country has ranks 2nd in World Inflation Index
Turkish Lira کی قدر میں شدید گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ اس کے مقابلے میں اسد تاریخ بلند ترین سطح 31.00 پر پہنچ گیا۔ واضح رہے کہ Global Financial Crisis کے دوران دو براعظموں میں واقع اس ملک کی کرنسی اپنی 500 فیصد قدر کھو بیٹھی ہے۔
Turkish Lira میں گراوٹ کے بنیادی اسباب.
Ukraine پر روسی حملے کے بعد پیدا ہونیوالی Recession کے دوران عالمی سطح پر Inflationکی شدید لہر آئی۔ جس کے اثرات کی زد میں دنیا کی یہ تیرھویں بڑی معیشت بھی آئی۔ تاہم Headline Inflation کا مقابلہ کرنے کے لئے دیگر ممالک کی طرح سخت Monetary Policy اپنانے اور Interest Rates میں اضافے کی بجائے ٹرکش صدر طیب اردگان کے احکامات پر Turkish Central Bank نے Terminal Rates بتدریج کم کرنا شروع کر دیئے۔
اگرچہ اس صورتحال کو Alternative Monetary Tools کے استعمال سے کنٹرول کرنے کا وعدہ کیا گیا تاہم TCB کے گورنرز کو اختلاف رائے پر تین بار تبدیل کیا گیا اور اس طرح US Dollar سے منسلک بانڈز کو موثر طریقے سے Open Market میں پھیلایا نہ جا سکا،
حالانکہ اسی ماڈل کو بعد میںBank of Japan کے سابقہ گورنر ہارو ہیکو کروڈا نے خاصی کامیابی کے ساتھ استعمال کیا، جس کا اعتراف International Monetary Fund اور World Bank کی مشترکہ میٹنگ میں بھی کیا گیا۔ مضبوط پالیسیز کے فقدان سے ملک میں Consumer Price Index کی سطح 65 فیصد سے بڑھ گئی جو کہ G-20 ممالک میں سب سے زیادہ اور دنیا میں ارجنٹائن کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
Turkey میں مہنگائی اپنے زوروں پر ہے اور Recession کی افواہیں Financial Markets کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہیں۔ گذشتہ روز جاری ہونیوالی Business Confidence Report کے مطابق ٹرکش کارپوریٹ سیکٹر کے اعتماد میں گذشتہ ماہ کی نسبت 30 فیصد کمی آئی ہے جس کی ریڈنگ 35 فیصد ہے۔
Interest Rates میں اضافے کے باوجود صورتحال کنٹرول کیوں نہیں ہو رہی؟
گزشتہ برس دو سال کے عرصے میں پہلی بار Turkish Central Bank کی گورنر حافذا گئے ارکان نے Policy Rates میں اضافے کا فیصلہ کیا اور پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے Official Cash Rates میں 700 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کرنے اعلان کر دیا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس کے ساتھ ہی Turkey میں ںشرح سود 30 فیصد سالانہ پر آ گئی ہے۔
تاہم بروقت اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے Fiscal System پر اتنا زیادہ دباؤ ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار تیزی سے اپنا سرمایہ دیگر یورپی ممالک میں منتقل کر رہے ہیں . علاوہ ازیں جب Core Inflation کی سطح 65 فیصد سے تجاوز کر جائے تو صورتحال پر قابو پانا آسان نہیں رہتا ، Turkish Government ان حالات میں اپنے یورپی اتحادیوں کی طرف دیکھ رہی ہے . جس سے تعلقات اردوگان کے بیس سالہ اقتدار میں خاصے پیچیدہ ہو چکے ہیں.
طلب میں مسلسل کمی اور اہداف کے حصول میں ناکامی.
توقعات کے برعکس پالیسی ریٹس میں کم اضافے سے ٹرکش لیرا عالمی فوریکس مارکیٹ میں خریداروں کو اپنی جانب متوجہ نہ کرسکا اور اسکی طلب میں شدید کمی واقع ہوئی ۔ معاشی ماہرین کے مطابق ملک میں Headline Inflation اتنی زیادہ ہے کہ اتنے ٹرمینل ریٹس سے اسے قابو نہیں کیا جا سکتا ۔ حالانکہ یہ بھی G-20 ممالک کی میں پہلی بار ہوا ہے کہ Interest Rates کو تین گنا کر دیا گیا ہے اور اعلان کردہ شرح سود ان ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔
تاہم 2 سالوں پر محیط غیر حقیقی مانیٹری پالیسی سے European Companies کی اکثریت ملک چھوڑ چکی ہے اور ایسے وقت میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا آسان نہیں یے۔لیکن بین الاقوامی ماہرین ٹرکش حکام کے موقف میں آنیوالی تبدیلی کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں۔
دو عشروں پر محیط طیب اردگان کے دور اقتدار میں انکے سخت گیر خیالات میں آنیوالی یہ پہلی تبدیلی بھی ہے۔ مبصرین اس کا کریڈٹ موجودہ Governor Central Bank کو دے رہے ہیں جو کہ اس سے قبل U.S Federal Reserve اور ورلڈ بینک میں بھی خدمات سرانجام دے چکی ہیں۔ گزشتہ سال جنوری میں نئی گورنر کی تقرری کا بین الاقوامی سطح پر خیر مقدم کیا گیا تھا .
USDTRY کا ٹیکنیکی جائزہ
ٹیکنیکی اعتبار سے ٹرکش لیرا گذشتہ چار کاروباری سیشنز میں پہلی بار کسی حد تک مزاحمت دکھائی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں US Dollar کا مجموعی منظرنامہ اسوقت انتہائی بلش ہے جس سے یہ 32.00 کی طرف جا سکتا ہے۔ بتاتے چلیں کہ اسکی 20SMA کا پوائنٹ 29.00 ہے جبکہ USDYRY اس سے اوپر 30.90 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
یہ اسکی اہم نفسیاتی سطح (Psychological Level) ہے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر محدود اصلاح (Correction) کے بعد بلش جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) جاری رہنے کی توقع کر رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز Sell on Strength کی ایڈوانس دے رہے ہیں۔
اسکے سپورٹ لیولز 29.80, 29.20 اور 28.80 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں 31.20, 31.80 اور 32.30 ہیں۔ اسوقت یہ USD to TRY تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے .
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔