روس کا سربیا کو 300 فیصد کم قیمت پر گیس برآمد کرنے کا اعلان۔۔۔
بلغراد( نیوز رپورٹ)۔ یورپ کا چھوٹا سا ملک سربیا اپنی توانائی کی 65 فیصد ضروریات روسی تیل و گیس سے پوری کرتا ہے۔ یوکرائن جنگ کے بعد ایک طرف تو یورپ روس سے تیل و گیس کی درآمدات پر پابندیاں عائد کر رہا ہے تو دوسری طرف ہنگری کے بعد اب سربیا نے بھی روس سے تین سال کا درآمدی معاہدہ کیا ہے جس کا اعلان سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچچ نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے ساتھ 10 سالہ معاہدے کی میعاد ختم ہونے کے بعد طویل مزاکرات کے بعد کیا ہے۔ سربین صدر کے مطابق روس سربیا کو بلاتعطل تین سال تک گیس سپلائی کرے گا ۔ روسی صدر کے خصوصی احکامات پر سربیا کو گرمیوں میں باقی یورپ سے تین گنا( تین سو فیصد) اور سردیوں میں 10 گنا( 1000 فیصد) کم قیمت پر گیس سپلائی کی جائے گی۔ الیگزینڈر ووچچ کے مطابق سربیا اتنا چھوٹا ہے کہ یوکرائن جنگ میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دونوں دوست ممالک کی سلامتی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سربیا روس پر پابندیوں کا حصہ نہیں بن سکتا اور نیا معاہدہ سربیا کی عوام کے لئے انتہائی فائدہ مند اور محفوظ سردیوں کا ضامن ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔