چین کے عالمی معیشت پر اثرات
واشنگٹن: ورلڈ بینک نے عالمی معاشی بحران کی زمہ داری کووڈ۔19، یوکرائن پر روسی حملے اور اسکے نتیجے میں لگائی جانیوالی پابندیوں کے علاوہ اس سب بحران میں چینی معیشت کی سست روی کو قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی تجارت میں سب سے زیادہ حجم رکھنے والی چینی معیشت دنیا بھر کی معاشی سرگرمیوں پر براہ راست اثرانداز ہوتی ہے اور عالمی تجارتی توازن چینی معیشت پر اومیکرون کی وجہ سے لگائی جانیوالی پابندیوں کے نتیجے میں بری طرح سے عدم استحکام کا شکار ہوا۔ جس کے بعد عالمی مارکیٹس پر کساد بازاری کے خطرات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ چینی معاشی سرگرمیوں میں بندش کی وجہ سے عالمی معاشی افق ” تاریک دور” سے گزر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چینی یوان ، ڈالر اور یورو سے زیادہ بین الاقوامی استحکام زر کے لئے اہمیت رکھتا ہے اور موجودہ بحران روس سے زیادہ چینی پالیسیوں کے نتیجے میں پیدا ہوا ہے۔ ڈیوس میں اکنامک فورم کے اجلاس مے موقع ہر عالمی بینک کے نمائندے ڈیوڈ مالپاس نے چینی ریئل اسٹیٹ میں مندی اور چینی پیداواری حجم میں کمی کی وجہ سے کساد بازاری کے نئے سلسلے کی پیشگوئی کی ہے۔ انہوں نے عالمی تجارت کے چینی عنصر کو ایک عالمی حقیقت قرار دیا جبکہ امریکی فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول نے چین کو عالمی معیشت کا کنٹرولر قرار دیا۔ واضح رہے کہ عالمی بینک اس سے قبل بھی چینی معیشت کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشتوں اور کرنسیز کو درپیش خطرات سے آگاہ کر چکے ہیں
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔