مائیکروسوفٹ کے ریونیو اور شیئرز کی قدر میں کمی اور ٹیک سٹاک میں سرمایہ کاری کے امکانات۔

حالیہ مہینوں میں ایسا لگ رہا تھا کہ سرمایہ کار بین الاقوامی مارکیٹس سے باہر دوڑ لگا رہے ہوں ۔ یہاں تک کہ مائکرو سوفٹ جیسی کچھ ماہ پہلے تک ناقابل تسخیر سمجھی جانیوالی کمپنی کے ریونیو میں اگرچہ 51 بلیئن ڈالر کا اضافہ ہوا ہے تاہم اسکے اسٹاکس کی قیمتوں میں رواں سال میں اب تک 23 فیصد کمی واقع ہو چکی ہے۔            گزشتہ روز مائکروسوفٹ نے 31 مئی کو ختم ہونیوالے معاشی سال کے آخری کوارٹر میں اپنی آمدنی کے تخمینے میں 2 بلیئن ڈالرز سے زائد کی کمی کی ہے۔ اسکی وجہ عالمی معاشی بحران کی وجہ سے مارکیٹس میں کم والیوم ہے۔ تاہم شیئر ریٹس میں کمی صرف مائکرو سوفٹ کے شیئرز میں نہیں ہوئی بلکہ سن مائکرو سسٹم، انٹیل اور ایپل کی شیئرز ویلیو  میں بھی موجودہ معاشی سال میں 30 فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اگر ہم ایپل کارپوریشن کے شیئرز کی قدر کا موجودہ سال ستمبر سے لے کر ابتک کی پرفارمنس کا جائزہ لیں تو اب تک یہ 229 بلیئن ڈالرز کے قریب مجموعی قیمت کے برابر شیئر ویلیو کھو چکی ہے۔                                                                 دوسرے ٹیک اسٹاکس میں بھی صورتحال اس سے مختلف نہیں ہے۔ ایکوئٹی مارکیٹ میں  صرف مئی میں ٹیک اسٹاکس نے ایک ٹریلیئن ڈالرز سے زائد  کے برابر شیئر ویلیو کھوئی ہے۔ معاشی ماہرین کے خیال میں عالمی معاشی بحران، افراط زر اور فیڈرل ریزرو کی طرف سے شرح سود میں اضافے کی وجہ سے سرمایہ کاروں نے رسک اسٹاکس سے اپنا سرمایہ نکال لیا تھا ۔ 30 سے 35 فیصد نیچے آنے کے بعد ٹیکنیکی طور پر اب مایکرو سوفٹ سمیت دیگر ٹیک اسٹاکس میں 25 سے 30 فیصد تک ویلیو گین کرنے کا چانس بنتا ہے جس سے سرمایہ کار اگلے دو سے تین ماہ یعنی جولائی سے شروع ہونیوالے اگلے معاشی سال کے پہلے کوارٹر میں فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button