Reko Diq Project کیلئے Weir Group نے اہم آرڈر حاصل کر لیا.

Scottish multinational engineering company will supply fine grinding and tailings solutions

Weir Group نے Reko Diq Project کیلئے اہم آرڈر حاصل کر لیا ہے . Scottish Multinational Engineering Company منصوبے کے پہلے مرحلے کیلئے عمدہ Grinding اور Tailing Solutions فراہم کرے گی.

Weir Group کا یہ آرڈر Reko Diq Project کیلئے کیا اہمیت رکھتا ہے؟

Mining Technology  میں عالمی شہرت یافتہ کمپنی Weir Group  نے Reko Diq   میں کان کنی کے آلات کے لیے 53 ملین پاؤنڈ  کا آرڈر حاصل کرلیا ہے.

Scottish Multinational Engineering Company جس کا مرکزی دفتر گلاسگو میں ہے، نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ Balochistan میں واقع پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے لیے Fine Grinding اور Tailing Solutions  فراہم کرے گی۔

خیال رہے کہ یہ  Balochistan کے ضلع چاغی میں واقع Mining and Development  کا ایک اہم منصوبہ ہے۔ یہ  کینیڈین کان کنی کمپنی Barick Gold کی Copper Portfolio کا ایک اسٹریٹجک حصہ ہے. اور دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ  منصوبوں میں سے ایک ہے.

Weir Group  اپنی ٹیکنالوجی اور ماہرین کی ٹیم کے ذریعے اس پروجیکٹ میں جدید ترین تکنیک اور طریقوں کا استعمال کرے گا۔ ان کی مہارت اور تجربہ پروجیکٹ کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں. جس سے Mining کی صلاحیت اور کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

ویئر گروپ کے پاس ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے جدید طریقے اور حکمت عملی موجود ہیں۔ وہ پروجیکٹ کی ترقی میں ماحول دوست اقدامات کو یقینی بنائیں گے، جو کہ طویل مدت میں قدرتی وسائل کے تحفظ میں مددگار ثابت ہوں گے۔

پروجیکٹ میں کون سے ادارے شراکت دار ہیں؟

دنیا میں Copper  اور Gold کے سب سے بڑے پراجیکٹ میں 50 فیصد شیئر کینیڈین کمپنی Barick Gold کا ہے۔ جبکہ معاہدے کے مطابق 25 فیصد بلوچستان کی صوبائی حکومت اور بقیہ 25 فیصد وفاق مے ماتحت تین اداروں OGDC , Pakistan Petroleum Limited اور Govt Holdings Private Limited کے پاس ہیں۔

ان تینوں اداروں کے شیئرز میں سے نصف Saudi Government کو منتقل کئے جانے کا امکان ہے۔ Pakistan Stock Exchange  میں جمع کروائے گئے ڈیکلیریشن کے مطابق OGDC اور PPL کے ریکوڈک شیئرز مارچ 2025ء تک سعودی عرب کی عالمی شہرت یافتہ آئل کمپنی Aramco کو منتقل کرنے کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔ جس کی منظوری خصوصی سرمایہ کاری کونسل  نے باضابطہ طور پر دے دی تھی.

پاکستان International Monetary Fund کے ساتھ معاہدے سے پہلے شدید معاشی بحران سے گذرا ہے۔ اگرچہ اسوقت بیرونی ادائیگیوں پر جنوبی ایشیائی ملک کے ڈیفالٹ کا کوئی خطرہ موجود نہیں تاہم ابھی بھی اسکے مالیاتی ڈھانچے کو Exports کم ہونے کی وجہ سے سنگین مسائل درپیش ہیں۔ Trade Deficit پورا کرنے کے لئے اسے غیر ملکی قرضوں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے میں اہم منصوبوں میں بین بین الاقوامی شمولیت سے Foreign Exchange Reserves مستحکم ہوں گے. اور سرمایہ کاری کے رجحان میں بھی اضافہ ہو گا.

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button