Utility Stores کی بندش: Operations ختم کرنے اور Assets حکومتی تحویل میں لینے کا فیصلہ
Federal Cabinet formed a committee to enforce the measures
وفاقی حکومت نے Utility Stores Corporation کے Operations بند کرنے اور اس کے Assets اور Property کو حکومتی تحویل میں لینے کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ اس اقدام کا پس منظر Subsidy کی بندش اور کارپوریشن کے نجکاری پروگرام میں شامل ہونے سے جڑا ہوا ہے۔
وفاقی کابینہ کی کمیٹی کی تشکیل
وفاقی کابینہ نے Utility Stores Corporation کے Operations فوری طور پر ختم کرنے کے لیے ایک 7 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزیر مملکت Finance، وزیر مملکت IT, وفاقی سیکریٹری خزانہ، اور دیگر اہم افسران کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
کمیٹی کے ذمہ داریوں کی تفصیل
کمیٹی کو درج ذیل ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں:
- Operations بند کرنے کے طریقہ کار کا تعین۔
- کارپوریشن کی Properties اور Assets کی حفاظت اور Maintenance کے انتظامات۔
- ملازمین کو Surplus Pool میں شامل کرنے یا دیگر حکومتی اداروں میں ضم کرنے کے امکانات کا جائزہ۔
- رمضان پیکیج کی فراہمی کے لیے Benazir Income Support Program (BISP) کے ساتھ کوآرڈینیشن۔
کمیٹی کو وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے مکمل Secretarial Support فراہم کی جائے گی۔ مزید برآں، کمیٹی کو سات روز میں اپنی رپورٹ وفاقی کابینہ کو پیش کرنی ہوگی۔
Utility Stores Corporation کا نام Privatization Program میں شامل کیا جا چکا ہے۔ موجودہ حکومت نے گزشتہ سال کارپوریشن کو 5 سالہ نجکاری پروگرام کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ اس سے قبل اگست 2024 میں وفاقی حکومت نے وزیرِ اعظم ریلیف پیکیج کے تحت فراہم کی جانے والی Subsidy روک دی تھی۔
ذرائع کے مطابق، Operations بند ہونے کی صورت میں Utility Stores Corporation خرید و فروخت کی سرگرمیاں انجام نہیں دے سکے گا، جس سے عوام کو دستیاب سہولیات میں واضح کمی ہو سکتی ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔