Bitcoin کی قیمت میں کمی – عالمی مالیاتی حالات کا اثر

BTC hits three-month as Nasdaq futures point to continued risk aversion in stocks

منگل کی صبح، Bitcoin (BTC) کی قیمت $89,000 سے نیچے گر گئی، جس کی بڑی وجہ Nasdaq کے Technology Stocks میں مسلسل نقصان اور Japanese Yen کا تسلسل تھا۔ یہ رجحان سرمایہ کاروں میں خوف پیدا کر رہا ہے، جیسے کہ گزشتہ اگست میں دیکھا گیا تھا جب مارکیٹ میں شدید گراوٹ آئی تھی۔

امریکی پالیسیوں کا اثر

Bitcoin کی قیمت میں حالیہ کمی اس وقت دیکھی گئی جب اس نے $88,500 کی سطح کو چھوا. جو نومبر کے وسط کے بعد سب سے کم سطح تھی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی ایک بڑی وجہ امریکہ میں State-managed Bitcoin Reserves کو اپنانے میں ہچکچاہٹ ہے۔

تین امریکی ریاستوں – Montana, North Dakota اور Wyoming – میں Bitcoin Reserves کے منصوبے مسترد کر دیے گئے۔ U.S. President Donald Trump کی Pro-Bitcoin پالیسی کے باوجود، یہ مسترد کیے جانے والے فیصلے ظاہر کرتے ہیں. کہ سیاسی خطرات اب بھی اس ڈیجیٹل کرنسی کی قبولیت میں ایک بڑی رکاوٹ ہیں۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے  BRN کے تجزیہ کار Valentin Fournier کے مطابق، اگر امریکہ میں Bitcoin Reserves کا قیام عمل میں آتا ہے. تو یہ کسی Bond Issuance یا U.S. Gold Reserves کی جزوی فروخت کے ذریعے ممکن ہو سکتا ہے۔

عالمی مالیاتی سپلائی اور Bitcoin کا تعلق

کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ Bitcoin کی حالیہ کمزوری عالمی مالیاتی سپلائی میں کمی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ Biwise کے یورپ میں تحقیق کے سربراہ Andre Dragosch کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی سپلائی اور BTC کے درمیان ایک خاص تعلق پایا جاتا ہے۔ ان کے مطابق، چونکہ Money Supply حال ہی میں اپنی کم ترین سطح پر آ گئی ہے. اس لیے BTC کی قیمت میں موجودہ کمی زیادہ دیر برقرار نہیں رہے گی۔

روایتی مارکیٹ اور سرمایہ کاری کا رجحان

فی الحال سرمایہ کاروں کی نظریں روایتی مالیاتی مارکیٹس پر جمی ہوئی ہیں۔ Nasdaq Futures میں آج 0.3% کی کمی دیکھی گئی. جو کہ تین دن کے مسلسل نقصان کے بعد مزید گراوٹ کا اشارہ ہے۔ Technology Index نے 18 فروری کے بعد سے اب تک 4% کی کمی دیکھی ہے. جو کہ سرمایہ کاروں کے محتاط رویے کو ظاہر کرتا ہے۔

Japanese Yen کی مضبوطی اور ممکنہ اثرات

دوسری طرف، Japanese Yen (JPY) امریکی ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہو کر 149.38 کی سطح پر پہنچ گیا. اور توقع ہے کہ یہ 148.84 کے تین ماہ کی بلند ترین سطح کو چیلنج کرے گا۔ BOJ (Bank of Japan) کی ممکنہ Interest Rate Hike کے باعث JPY میں گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران تقریباً 6% اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

یہ صورتحال 2023 کے جولائی کی یاد دلاتی ہے. جب BOJ کی جانب سے Rate Hike کے اعلان کے بعد Bitcoin کی قیمت $65,000 سے گر کر $50,000 تک آ گئی تھی۔ اس بارے میں ماہر Joseph Wang کا کہنا ہے. کہ Japanese Yen میں زبردست مضبوطی اکثر بڑے Risk-off رجحان کا پیش خیمہ ثابت ہوتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ Bitcoin اور دیگر Cryptocurrency مارکیٹس مزید دباؤ میں آ سکتی ہیں۔

Bitcoin کی قیمت میں اتار چڑھاؤ ہمیشہ عالمی مالیاتی پالیسیوں، کرنسی کے رجحانات اور سرمایہ کاروں کے جذبات سے متاثر ہوتا ہے۔ کیونکہ امریکی پالیسی سازوں کی ہچکچاہٹ، Nasdaq میں مسلسل گراوٹ، اور Japanese Yen کی مضبوطی نے مارکیٹ میں غیر یقینی کی صورتحال کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اس لئے ہم کہ سکتے ہیں کہ  اگر Global Money Supply میں استحکام آتا ہے. تو Bitcoin کی قیمت ایک بار پھر اوپر جا سکتی ہے. لیکن اس کے لیے سرمایہ کاروں کو مزید انتظار کرنا پڑے گا۔

مارکیٹ کی صورتحال.

گزشتہ روز Nasdaq سے شروع ہونیوالے فروخت کے رجحان سے Bitcoin Price میں شدید گراوٹ ریکارڈ کی گئی. جو کہ 3 ہزار ڈالرز سے زائد کی کمی سے European Sessions کے آغاز پر 88 ہزار ڈالرز کی نفسیاتی سطح کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے جو کہ تین ماہ کے دوران اس کی کم ترین سطح ہے.

Bitcoin Price as on 25th Feb. 2025
Bitcoin Price as on 25th Feb. 2025

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button