Trump 2.0 اور ASEAN: نئی امریکی Trade Policies کے ممکنہ اثرات
How Second-Term Tariff Policies Could Reshape Trade and Economic Landscape

Donald Trump کی دوسری مدت میں Tariff Policies پہلے سے زیادہ سخت نظر آ رہی ہیں. جس کا براہ راست اثر ASEAN ممالک پر پڑ سکتا ہے۔ اگرچہ Trump 1.0 میں امریکی Tariffs کا زیادہ تر ہدف China تھا. لیکن Trump 2.0 کے تحت ان کا دائرہ مزید وسیع ہو چکا ہے۔ اس بار نہ صرف چین بلکہ ASEAN بھی ممکنہ طور پر Product-Specific Tariffs کا سامنا کرے گا. جو علاقائی معیشتوں پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔
ASEAN اور نئی تجارتی حقیقتیں
ASEAN ہمیشہ سے عالمی تجارتی پالیسیوں کا اہم حصہ رہا ہے. لیکن Trump 2.0 میں اسے زیادہ غیر یقینی صورت حال کا سامنا ہے۔ Standard Chartered کے ماہرین کے مطابق، Singapore, Malaysia اور Vietnam کو Steel, Aluminium, Semiconductors اور Automobiles جیسے شعبوں میں شدید جھٹکا لگ سکتا ہے۔ Tariffs کی وجہ سے نہ صرف برآمدات متاثر ہوں گی. بلکہ معاشی ترقی کی رفتار بھی سست ہو سکتی ہے۔
Product-Specific Tariffs اور ASEAN کی مشکلات
Trump 2.0 کی ایک منفرد خصوصیت Product-Specific Tariffs ہیں. جو مخصوص مصنوعات پر لگنے والے ٹیکسز کو ظاہر کرتی ہیں۔ یہ Tariffs براہ راست ASEAN کی معیشت پر اثر ڈال سکتے ہیں. کیونکہ خطے کے کئی ممالک اپنی معیشت کا بڑا حصہ برآمدات پر رکھتے ہیں۔ Iron, Steel, Aluminium اور Semiconductors جیسے اہم صنعتی شعبے ممکنہ طور پر سب سے زیادہ متاثر ہوں گے. جس کے نتیجے میں Investment اور GDP Growth میں کمی آ سکتی ہے۔
Reallocation of Production: خطرے کے ساتھ موقع بھی
اگرچہ Tariffs ایک بڑا چیلنج ہیں، لیکن کچھ مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔ Trump 2.0 کے تحت چین پر اضافی 20% Tariff لگنے کے بعد، کچھ امریکی کمپنیاں Supply Chain کو ASEAN ممالک میں منتقل کر سکتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ Vietnam, Malaysia اور Indonesia جیسے ممالک نئی Manufacturing Investments حاصل کر سکتے ہیں. جو ان کی معیشت کے لیے ایک مثبت پہلو ثابت ہو سکتا ہے۔
کیا ASEAN امریکی تجارتی پالیسیوں کا "Secondary Target” ہے؟
China کے مقابلے میں ASEAN اب بھی امریکی Tariff Policy میں ثانوی حیثیت رکھتا ہے۔ Standard Chartered کے مطابق، امریکی Trade Policy کا اصل مرکز اب بھی چین ہی ہے. لیکن ASEAN کو بھی ثانوی حیثیت میں کچھ منفی اثرات جھیلنے پڑ سکتے ہیں۔ اگر Tariffs عالمی سطح پر وسیع کر دیے گئے. تو اس کے نتیجے میں امریکی Imports کی طلب کم ہو سکتی ہے. جو ASEAN Exports کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
ASEAN کے لیے چیلنجز اور ممکنہ حکمت عملی
Trump 2.0 Tariffs نے ASEAN کے لیے ایک مشکل صورت حال پیدا کر دی ہے۔ جہاں ایک طرف Steel, Aluminium اور Automobile سیکٹرز کو براہ راست دھچکا لگ سکتا ہے، وہیں Reallocation of Production کے ذریعے کچھ ممالک کو فائدہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس بدلتی ہوئی تجارتی صورتحال میں، ASEAN کو اپنی Economic Policies اور Trade Agreements کو مزید متحرک کرنا ہوگا تاکہ وہ اس نئے تجارتی دور میں اپنی پوزیشن کو مضبوط بنا سکے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔