Income Tax Ordinance 2001 اور سپریم کورٹ: Super Tax کی قانونی حیثیت پر سوالات

Legal Debate on Tax System: Supreme Court's Verdict and Its Implications

پاکستان کی Supreme Court میں Super Tax کے آئینی جواز پر ایک اہم مقدمہ زیر سماعت ہے، جہاں یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ آیا یہ Tax آئین میں دی گئی تعریف کے مطابق ہے یا نہیں۔ عدالت یہ بھی دیکھ رہی ہے کہ Income Tax Ordinance 2001 میں شامل شقیں آئینی دفعات سے مطابقت رکھتی ہیں یا نہیں۔

Supreme Court میں آئینی سوالات

سپریم کورٹ کے Five-Member Bench کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ آیا Super Tax کو آئین کے Article 260 میں دی گئی Tax کی تعریف کے مطابق سمجھا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق، آئین میں "آمدنی پر ٹیکس” کی وضاحت میں Excess Profit Tax یا Business Profit Tax شامل ہیں. جبکہ Income Tax Ordinance 2001 کے تحت دی گئی تعریف اس سے کچھ مختلف ہے۔

Super Tax: ایک عام ٹیکس یا مخصوص لیوی؟

مخدوم علی خان، جو کہ Taxpayers کی نمائندگی کر رہے تھے، نے دلائل دیے کہ اگر Super Tax عوامی فلاح کے لیے ایک عام محصول ہے. تو یہ ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے۔ تاہم، اگر اسے کسی مخصوص طبقے کے لیے کسی خاص مقصد کے تحت عائد کیا گیا ہے. تو اسے آئینی معنوں میں Tax نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ Supreme Court کو ماضی کے فیصلوں کی روشنی میں اس معاملے کا جائزہ لینا ہوگا۔

Parliament اور Supreme Court میں اختلاف؟

جسٹس جمال خان مندوخیل نے سوال کیا کہ اگر Parliament نے Super Tax کی منظوری دے دی ہو، تو اس کے بعد Supreme Court کا کیا کردار ہوگا؟ مخدوم علی خان نے وضاحت کی کہ اگر پارلیمنٹ نے اسے منظور کر بھی لیا ہو، تو بھی Supreme Court دیگر آئینی بنیادوں پر اس کا جائزہ لے سکتی ہے۔

FBR اور Super Tax کی تقسیم

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے تحت Super Tax کی وصولی اور اس کی تقسیم پر بھی سوال اٹھایا گیا۔ جسٹس مندوخیل نے پوچھا کہ اگر وفاق Super Tax کی رقم کو Former FATA کے بے گھر افراد کی بحالی کے لیے استعمال کرنا چاہے. تو کیا وہ ایسا کر سکتا ہے؟ مخدوم علی خان نے کہا کہ اس کے لیے وفاق کو صوبوں کی منظوری حاصل کرنی ہوگی. کیونکہ 18th Amendment کے بعد یہ اختیار صوبوں کے پاس چلا گیا ہے۔

Supreme Court کے ممکنہ فیصلے کے اثرات

اگر Supreme Court Super Tax کے خلاف فیصلہ دیتی ہے، تو تمام Taxpayers کو اس کا فائدہ ملے گا. اور اس کا اطلاق ختم کر دیا جائے گا۔ دوسری صورت میں، اگر عدالت اسے آئینی قرار دیتی ہے، تو Parliament کے فیصلے کو برقرار رکھا جائے گا۔

یہ کیس پاکستان میں Taxation System کے مستقبل کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر Supreme Court آئندہ ہفتوں میں کوئی حتمی فیصلہ جاری کرتی ہے. تو اس کے اثرات نہ صرف Taxpayers پر، بلکہ ملکی معیشت اور کاروباری طبقے پر بھی نمایاں ہوں گے۔

Source: Reuters News Agency: https://www.reuters.com/

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button