شرح سود میں ممکنہ کمی: SBP کی اگلی Monetary Policy میں 11.5% کا ہدف
Declining food and energy prices reshape the outlook for inflation and interest rates

پاکستان کے مرکزی بینک SBP کی Monetary Policy Committee (MPC) کا اجلاس 5 مئی 2025 کو متوقع ہے، جس میں ایک اہم فیصلہ متوقع ہے۔ معروف بروکریج ہاؤس Arif Habib Limited (AHL) کے مطابق، کمیٹی اگلی Monetary Policy میں Interest Rate کو 50 بیسز پوائنٹس کم کر کے 11.5 فیصد تک لانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آ رہا ہے جب پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ مارچ 2025 میں Headline Inflation کم ہو کر صرف 0.7 فیصد رہ گئی. جو کہ گزشتہ چھ دہائیوں کی کم ترین سطح ہے۔ اپریل 2025 میں اس میں مزید کمی ہو کر 0.45 فیصد پر پہنچنے کی توقع ہے. جو کہ معیشت کی بحالی کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔
مہنگائی میں کمی: Disinflation کی رفتار میں تسلسل
AHL کی رپورٹ کے مطابق، پچھلے دس ماہ (10MFY25) میں اوسط Headline Inflation 4.88 فیصد رہی. جو کہ پچھلے سال کے اسی عرصے میں ریکارڈ کی گئی 26.22 فیصد سے نمایاں کمی ہے۔ یہ کمی بنیادی طور پر High Base Effect اور Food Prices میں نرمی کی وجہ سے ممکن ہوئی۔
تاہم رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ آنے والے مہینوں میں High Base Effect کا اثر کم ہو جائے گا. جس سے مہنگائی دوبارہ بڑھنے کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔ اسی لیے State Bank of Pakistan کے لیے یہ نازک توازن ہے کہ وہ Monetary Policy کو کس انداز میں ڈھالتا ہے۔
حقیقی سود کی طاقت: Real Interest Rate کا کردار
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ موجودہ Real Interest Rate کشن SBP کو یہ سہولت دیتا ہے. کہ وہ مہنگائی کو قابو میں رکھتے ہوئے معیشت کو سہارا دینے کے لیے Interest Rate میں کمی کر سکے۔ اس وقت ملک کو جس قدر معاشی توانائی کی ضرورت ہے. ایسے میں ایک معتدل شرح سود کمی Economic Recovery کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
SBP اور موجودہ دباؤ
مارچ 2025 کی پچھلی میٹنگ میں SBP نے Policy Rate کو 12 فیصد پر برقرار رکھا تھا. لیکن اس کے بعد مہنگائی میں جو تیزی سے کمی آئی، اس نے موجودہ فیصلے کی راہ ہموار کی ہے۔ MPC نے اس وقت Food اور Energy Prices میں کمی کو مہنگائی میں کمی کی بڑی وجہ قرار دیا تھا. تاہم انہوں نے ان اشیاء کی قیمتوں میں ممکنہ اتار چڑھاؤ کو خطرہ بھی قرار دیا تھا۔
معیشت کی سمت: شرح سود کا مستقبل
اگر SBP واقعی 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کرتا ہے تو یہ نہ صرف معاشی سرگرمیوں کو فروغ دے گا بلکہ Investor Confidence میں بھی اضافہ کرے گا۔ تاہم، Inflation Volatility اور Core Inflation کی بلند سطحیں اب بھی MPC کے لیے چیلنج ہیں، جس کا مطلب ہے کہ پالیسی میں کسی بھی قسم کی تبدیلی بڑی حکمت سے کی جائے گی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔