SBP نے عالمی غیر یقینی صورتحال میں Policy Rate کم کر کے معیشت کو سہارا دیا

Inflation declines push Pakistan's Central Bank to cut 100 bps.

6 مئی 2025 کو Monetary Policy Committee (MPC) نے اپنے اجلاس میں SBP کے تحت Policy Rate میں 100 بنیادی پوائنٹس کی کمی کرتے ہوئے اسے 11 فیصد پر مقرر کیا۔ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا جب دنیا بھر میں اقتصادی غیر یقینی صورتحال بڑھ رہی ہے جبکہ ملک میں Inflation واضح طور پر کم ہوئی.

Inflation میں کمی: SBP کو پالیسی نرم کرنے کا موقع

مرکزی بینک کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق  مارچ اور اپریل کے دوران Inflation میں نمایاں کمی واقع ہوئی. جس کی بڑی وجہ بجلی کی سرکاری قیمتوں میں کمی اور خوراک کی اشیاء میں مسلسل گراوٹ تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ Core Inflation میں بھی کمی دیکھی گئی. جو کہ SBP کو Monetary Policy میں نرمی کی اجازت دینے والا اہم عنصر ثابت ہوا۔

عالمی غیر یقینی صورتحال: SBP کی متوازن حکمت عملی

جہاں Inflation Outlook بہتر ہوا ہے، وہیں Global Uncertainty، خصوصاً تجارتی رکاوٹوں اور جغرافیائی کشیدگیوں نے معیشت کے لیے نئے خطرات پیدا کیے ہیں۔ SBP کی Monetary Policy Committee نے اس صورتحال میں ایک متوازن مؤقف اختیار کرتے ہوئے محتاط نرمی کی پالیسی اپنائی ہے. تاکہ کسی بھی ممکنہ بحران سے نمٹا جا سکے۔

سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا موقع

جہاں Inflation Outlook بہتر ہوا ہے، وہیں Global Uncertainty، خصوصاً تجارتی رکاوٹوں، چین-امریکہ تجارتی کشیدگی، مشرقِ وسطیٰ میں جاری جغرافیائی تنازعات، اور تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ نے عالمی معیشت کے استحکام پر سوالیہ نشان لگا دیے ہیں۔

ان چیلنجز کے پیش نظر State Bank of Pakistan  کی Monetary Policy Committee نے مستقبل کی غیر یقینی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک محتاط مگر فعال حکمت عملی اپنائی ہے۔ کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا کہ Policy Rate میں کمی ایک وقتی ریلیف ہے. اور مسلسل اقتصادی اشاریوں کی نگرانی کرتے ہوئے آئندہ فیصلے کیے جائیں گے۔ اس متوازن حکمت عملی کا مقصد یہ ہے کہ داخلی معیشت کو سہارا دیتے ہوئے بیرونی خطرات کا مؤثر طور پر سامنا کیا جا سکے. تاکہ کوئی غیر متوقع جھٹکا ملکی اقتصادی رفتار کو متاثر نہ کرے۔

مستقبل میں پالیسی کا رخ: ڈیٹا پر انحصار

Interest Rate میں کمی سے نہ صرف نجی شعبے کی قرض گیری آسان ہوگی. بلکہ Investors کو نئے منصوبوں میں سرمایہ لگانے کی ترغیب بھی ملے گی۔ کاروباری افراد کے لیے مشینری، زمین، اور دیگر پیداواری ذرائع کی لاگت کم ہو جائے گی. جس سے ملک میں روزگار کے مواقع بڑھنے اور صنعتی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔

SBP کا یہ فیصلہ خاص طور پر SMEs یعنی چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کے لیے مفید ہوگا. جو عام طور پر زیادہ سود کی شرح کے باعث ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں، Stock Market میں سرمایہ کاری کو نیا حوصلہ ملے گا. اور Real Estate Sector میں بھی سرمایہ کار اعتماد سے قدم بڑھائیں گے۔

اس مالیاتی نرمی کی پالیسی کا مجموعی ہدف ملکی معیشت کی رفتار کو تیز کرنا اور اقتصادی سرگرمیوں کو وسعت دینا ہے. تاکہ پاکستان موجودہ عالمی مالیاتی بے یقینی کے باوجود ترقی کی راہ پر گامزن رہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button