غیر متوقع پیش رفت: US China Trade Deal نے Financial Markets کو چونکا دیا
Unexpected Agreement Reflects Eased Differences as US Seeks to Control Trade Deficit

امریکہ اور چین کے درمیان برسوں سے جاری US China Trade Deal کی کشمکش بالآخر ایک مثبت رخ اختیار کر چکی ہے۔ جنیوا میں ہونے والے اس معاہدے کا اعلان White House کی جانب سے کیا گیا ہے. جس کے مطابق صدر Donald Trump کو معاہدے کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے، جب کہ باضابطہ اعلان منگل کے روز کیا جائے گا۔ اس اعلان کے بعد Financial Markets پر انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں.
معاہدے کی تفصیلات اور Tariff Policy پر اثرات
US Secretary of Treasury Scott Bessent کے مطابق US China Trade Deal کے تیسرے مرحلے میں غیر معمولی پیش رفت ہوئی ہے. اس بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شاید دونوں ممالک کے درمیان Tariff Differences اتنے شدید نہیں تھے. جتنا کہ عالمی میڈیا میں دعویٰ کیا جا رہا تھا۔
Trade Deficit کا پس منظر: قومی ہنگامی حالت اور محصولات
صدر Donald Trump نے 1200 بلین ڈالر کے Trade Deficit کو جواز بنا کر قومی ہنگامی حالت کا اعلان کیا. اور Tariffs لاگو کیے۔ امریکی تجارتی نمائندے Ambassador Jamieson Greer نے کہا کہ حالیہ US China Trade Deal اس بحران کے خاتمے کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔
Financial Markets پر اثرات اور سرمایہ کاروں کی نظر
یہ US China Trade Deal نہ صرف ان دونوں طاقتوں کے لیے اہم ہے بلکہ پوری دنیا کی Financial Markets کے لیے بھی ایک ٹرننگ پوائنٹ بن سکتا ہے۔ جیسے ہی معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر آئیں گی. Stock Market, Oil Prices اور دیگر Commodities میں ردعمل سامنے آ سکتا ہے۔
سرمایہ کار اس معاہدے کو عالمی تجارتی استحکام کی طرف ایک مثبت اشارہ سمجھ رہے ہیں۔ معاشی ماہرین کا ماننا ہے کہ اس معاہدے کے بعد بین الاقوامی سرمایہ کاری میں اضافہ اور رسد و طلب کے نظام میں بہتری متوقع ہے. جو عالمی معیشت کو نئی سمت دے سکتا ہے۔
کیا یہ US China Trade Deal مستقل امن کی بنیاد بنے گا؟
ماضی کی طرح یہ معاہدہ وقتی ثابت ہوگا یا ایک پائیدار تعلقات کی بنیاد؟ اس سوال کا جواب وقت دے گا۔ مگر اس بار دونوں طرف سے بیانات میں جس اعتماد اور تیزی کا اظہار کیا گیا ہے. وہ ظاہر کرتا ہے کہ US China Trade Deal شاید ایک مضبوط اور دیرپا معاشی تعاون کی سمت بڑھ رہا ہے۔
اگر اس معاہدے پر حقیقی عملدرآمد کیا گیا تو یہ نہ صرف ٹیرف تنازعات کو ختم کرے گا. بلکہ آئندہ تجارتی بحرانوں سے بچاؤ کا فریم ورک بھی فراہم کر سکتا ہے۔ یہ موقع دونوں ممالک کے لیے تاریخی بھی ہے اور فیصلہ کن بھی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔