اپریل کی US CPI Report سے Inflation میں کمی اور Financial Markets کی متوقع سمت.
Forecasting Significant Changes in US Economy

امریکہ کا محکمہ شماریات US Bureau of Labor Statistics آج اپریل کے مہینے کا اہم Consumer Price Index (CPI) ڈیٹا جاری کرنے والا ہے۔ US CPI Report جمعرات کو دوپہر 1:30 بجے GMT کے مطابق جاری کی جائے گی. اور Financial Markets میں اس کے گہرے اثرات متوقع ہیں۔
US Dollar اور Federal Reserve کی پالیسی پر ممکنہ اثرات
اپریل کی US CPI Report اس وقت جاری ہو رہی ہے جب US Dollar اور Federal Reserve (Fed) کی مالیاتی پالیسی پہلے ہی دباؤ کا شکار ہے۔ اگر اس رپورٹ میں مہنگائی کی رفتار میں کمی ظاہر ہوتی ہے. تو یہ ایک Dovish Rate Cut Path کی سپورٹ کرے گی. یعنی Fed شرحِ سود میں نرمی کی طرف جا سکتا ہے۔
اپریل 2025 میں Inflation کی شرح متوقع
تجزیہ کاروں کے مطابق اپریل میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 2.5% رہنے کی توقع ہے. جو مارچ میں 2.6% تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ عمومی سطح پر قیمتوں کے بڑھنے کی رفتار میں معمولی کمی آئی ہے۔
دوسری طرف، Core CPI – جو کھانے اور توانائی جیسی غیر مستحکم اشیاء کو شامل نہیں کرتا – کی شرح اپریل میں 2.8% متوقع ہے. جو پچھلے مہینے 3.0% تھی۔ یہ تبدیلی Federal Reserve کے لیے ایک اہم اشارہ ہو سکتی ہے. کہ معیشت میں دباؤ کم ہو رہا ہے۔
ماہانہ بنیاد پر CPI میں معمولی اضافہ
اپریل میں ماہانہ بنیاد پر US CPI Report میں 0.1% اور Core CPI میں 0.3% اضافے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔ اگر یہ تخمینے درست نکلتے ہیں تو یہ مہنگائی کے نرم رویے کی عکاسی کریں گے. جو سرمایہ کاروں اور مالیاتی اداروں کے لیے خوش آئند خبر ہو سکتی ہے۔
TD Securities کا تجزیہ
TD Securities کے ماہرین کا کہنا ہے کہ "ہمیں توقع ہے کہ اپریل میں Core Inflation نے 0.26% کی ماہانہ رفتار کو برقرار رکھا. جیسا کہ پچھلی رپورٹ میں بھی دیکھا گیا۔”
ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم سمجھتے ہیں کہ اشیاء کی قیمتوں میں پچھلے دو ماہ کی تیزی کے بعد اب نرمی آئے گی. جب کہ خدمات کی قیمتوں میں کچھ تیزی آ سکتی ہے۔”
انہوں نے پیش گوئی کی کہ اپریل میں مجموعی CPI مہنگائی میں کمی آ کر 0.07% ماہانہ کی سطح پر آ سکتی ہے. جس کی بڑی وجہ توانائی کے شعبے میں قیمتوں کا نمایاں کم ہونا ہے۔ اس کے علاوہ خوراک کی قیمتیں بھی تقریباً مستحکم رہنے کی توقع ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے کیا پیغام ہے؟
اگر یہ پیش گوئیاں درست ثابت ہوتی ہیں. تو Federal Reserve کو شرحِ سود میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی. اور ممکن ہے کہ آنے والے مہینوں میں Rate Cuts شروع ہو جائیں۔ یہ صورتحال Financial Markets بالخصوص Stock Market، Bond Yields اور US Dollar کے لیے نئی سمتوں کا تعین کرے گی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔